غزہ میں بھوک کے سب سے ہولناک اعداد و شمار

غزہ

?️

سچ خبریں: بین الاقوامی انتباہات کے بعد کہ غزہ میں انسانی المیہ جاری ہے، اور امریکہ و اسرائیل کی جانب سے جنوبی غزہ میں امدادی تقسیم کے بہانے شروع کی گئی فریب کارانہ اسکیم کے تحت، "غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن” سے وابستہ مرکز میں روزانہ بے گھر اور بھوکے لوگوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے،
 اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور (OCHA) نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی رسائی کو مسدود کیے ہوئے ہے اور صرف محدود مقدار میں ہی اجازت دے رہا ہے۔
امریکہ اور اسرائیل کی امدادی تقسیم کی اسکیم اقوام متحدہ کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے
اقوام متحدہ کے ترجمان جینس کلارک نے جنیوا میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ غزہ آج دنیا کا سب سے بھوکا خطہ ہے۔ یہاں تک کہ جو معمولی امداد پہنچ رہی ہے، وہ بھی تیار شدہ کھانا نہیں بلکہ پکانے کے لیے درکار اشیا ہیں، جبکہ پکانے کے وسائل موجود نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے جزوی محاصرہ اٹھانے کے بعد 900 امدادی ٹرکوں کو غزہ داخل ہونے کی اجازت دی، لیکن اب تک صرف 600 ٹرک ہی ایسے علاقے میں پہنچے ہیں جہاں وہ اپنا سامان اتار سکتے ہیں، اور ان میں سے بھی چند ہی غزہ کے اندر تک پہنچ پائے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ میں امداد کی تقسیم انتہائی مشکل ہے اور یہ آج کی دنیا کی نہیں بلکہ جدید تاریخ کی سب سے پیچیدہ ریلیف آپریشنز میں سے ایک بن چکا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان کے مطابق، بھوک اور قحط کی شدت کے باعث جیسے ہی امداد پہنچتی ہے، بے گھر افراد گوداموں پر ٹوٹ پڑتے ہیں تاکہ اپنے بچوں کے لیے کچھ کھانا حاصل کر سکیں۔ انہیں ملامت نہیں کی جا سکتی، کیونکہ یہ امداد انہی کے لیے ہے، لیکن صحیح طریقے سے تقسیم نہیں ہو رہی۔
انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ اور اسرائیل کی طرف سے امداد تقسیم کرنے کا طریقہ کار اقوام متحدہ کے انسانی اصولوں کے منافی ہے اور بحران کو حل کرنے میں مددگار نہیں۔
غزہ میں شدید غذائی عدم تحفظ کے خوفناک اعداد و شمار
بین الاقوامی ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ کے ترجمان تھامس ڈی لالونگا نے کہا کہ غزہ میں ہمارے نصف طبی مراکز ایندھن یا ادویات کی کمی کی وجہ سے بند ہو چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مئی 2025 میں جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں 470,000 افراد مئی سے ستمبر 2025 تک شدید ترین بھوک کا شکار ہوں گے، جو پچھلے اندازوں سے 250% زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 71,000 بچوں اور 17,000 سے زائد دودھ پلانے والی ماؤں کو فوری علاج کی ضرورت ہوگی۔ 2025 کے آغاز میں کم از کم 60,000 بچے شدید غذائی قلت کا شکار تھے۔
17 اقوام متحدہ کے اداروں اور این جی اوز نے بھی تصدیق کی کہ غزہ کے بیشتر بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، جبکہ صاف پانی اور صحت کی سہولیات تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے پوری پٹی میں لوگ غذائی کمی کا شکار ہیں۔
غزہ کے لوگوں کی بھوک سے ہلاکتیں
غزہ کے الوفا اسپتال کے غذائی ماہر محمد الشکری نے کہا کہ کراسنگز کی بندش اور امداد کی عدم رسائی نے بھوک کے بحران کو انتہائی خطرناک بنا دیا ہے۔ بنیادی غذائی اجزا کی کمی لوگوں میں غذائی قلت کی وجہ بن رہی ہے، جو کئی کیسز میں موت کا سبب بن رہی ہے، خاص طور پر دائمی مریضوں، بزرگوں اور بچوں میں۔ انہوں نے العربی الجدید کو بتایا کہ گندم، آٹا، سبزیاں اور پھل جیسی بنیادی غذائیں نہ ہونے کی وجہ سے لوگ شدید کمزوری کا شکار ہو کر ہلاک ہو رہے ہیں۔ کئی افراد کی حالت اتنی خراب ہے کہ وہ ڈھانچے میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ غزہ شہر کے الوفا اولڈ ایج ہوم میں جنگ کے آغاز سے اب تک 17 بزرگ ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے 12 کی موت غذائی قلت کی وجہ سے ہوئی۔
غزہ کی حکومتی اطلاعات کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اسماعیل الثوابتہ نے کہا کہ اسرائیل غزہ کے لوگوں کے خلاف بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں 326 شہری غذائی قلت سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ صہیونیوں کے نسل کشی کے جرائم کا حصہ ہے، جو 24 لاکھ سے زائد شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل جان بوجھ کر خوراک اور ادویات کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جو بین الاقوامی قوانین اور جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ ایک منظم اور جان بوجھ کر کیا گیا قتل عام ہے، جس کا مقصد ایک قوم کو آہستہ آہستہ ختم کرنا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ تین ماہ سے گذرگاہوں کی مسدودی کی وجہ سے 50,000 سے زائد امدادی ٹرک غزہ میں داخل نہیں ہو سکے، جس کی وجہ سے زندگی اور صحت کے حالات مزید خراب ہو گئے ہیں۔ اس دوران درجنوں مریض، بشمول 26 گردے کے مریض، اور سینکڑوں اسقاط حمل کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ ہم صہیونی اشغالی حکومت، امریکہ اور ان کے یورپی اتحادیوں کو ان مہلک پالیسیوں کا مکمل ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

حزب اللہ کا صیہونیوں کو شدید انتباہ

?️ 4 مارچ 2024سچ خبریں: حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے پیر کے روز

غزہ کی جنگ کا مقصد نیتن یاہو کی سیاسی بقا ہے: اولمرٹ

?️ 12 جون 2025سچ خبریں: سابق صہیونیست وزیراعظم نے کہا ہے کہ بن گویر اور

ہماری سکیورٹی فورسز کو فوٹوشاپ بھی ٹھیک سے نہیں آتا: سعودی حزب اختلاف

?️ 17 فروری 2021سچ خبریں:سعودی سکیورٹی فورسز کے ٹویٹر کے سرکاری صفحے پر سعودی سکیورٹی

بھارتی حکام نے شہید محمد مقبول بٹ کے بھائی پر مسلسل چوتھی بار پبلک سیفٹی ایکٹ لگا دیا

?️ 19 مارچ 2021سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکام نے چار سالوں سے

سیاست میں بات چیت کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہنا چاہیے۔ عطا اللہ تارڑ

?️ 17 اگست 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا

ترکیہ کے ساتھ ترجیحی تجارت کا معاہدہ نافذ العمل ہو گیا

?️ 5 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تقریباً 7 سال کے

وزارتوں کے معاملے پر پی پی اور ن لیگ میں اختلافات سامنے آ گئے

?️ 16 اپریل 2022اسلام آباد(سچ خبریں)حکومتی اتحاد میں وزارتوں کے معاملے پر اختلافات سامنے آ

غزہ کے لیے امداد؛ جارحیت کو وسعت دینے کا اسرائیل کا مکروہ منصوبہ

?️ 30 جولائی 2025سچ خبریں: غزہ کے لیے امداد کی آمد محض ایک فریب کاری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے