غزہ میں امدادی تنظیموں کے سب سے بڑے چیلنج کیا ہیں؟

غزہ

?️

سچ خبریں:  غزہ میں غیر سرکاری تنظیموں کے ریلیف نیٹ ورک کے ڈائریکٹر امجد الشوا نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ صہیونی ریجیم کے حملوں کے نتیجے میں غزہ کے ڈیڑھ ملین شہری اپنے گھروں سے محروم ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بے گھر افراد کے لیے قیام کے لیے تین لاکھ سے زائد خیموں کی ضرورت ہے، جب کہ غزہ میں صرف ساٹھ ہزار خیمے ہی داخل ہو سکے ہیں۔
غزہ کے اس سینئر ریلیف اہلکار نے جنگ زدہ غزہ پٹی کے سامنے موجود سب سے بڑے چیلنج کے طور پر اسرائیلی ریجیم کی جانب سے اُنروا کی امداد کی آمد پر پابندی کو قرار دیا، جس نے غیر سرکاری تنظیموں پر اضافی بوجھ ڈال دیا ہے۔
الشوا نے سب سے زیادہ کمزور اور ضرورت مند گروہوں کو سازوسامان اور پناہ گاہیں فراہم کرنے کے ذریعے، خواتین سرپرست خاندانوں، بزرگ شہریوں، معذور اور معذور افراد، یتیموں اور سیلاب کے خطرے والے علاقوں میں رہنے والے خاندانوں کی حمایت کو غیر سرکاری تنظیموں کی اولین ترجیحات قرار دیا۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قبضہ کاروں نے زیادہ تر غیر سرکاری تنظیموں کے دفاتر کو تباہ کر دیا ہے، واضح کیا کہ ہم فی الحال متبادل دفاتر یا خیموں کے اندر سے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
امجد الشوا نے نشاندہی کی کہ غزہ کی امدادی تنظیمیں انسان دوست بجٹ میں کمی سے متاثر ہیں، جس کا براہ راست اثر ان کی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت پر پڑا ہے۔
دوسری طرف، جب کہ غزہ کا الودع ہسپتال جمعرات کی رات جنریٹرز کو چلانے کے لیے ضروری ایندھن کی مکمل کمی اور بجلی کی بندش کی وجہ سے اپنی سروس معطل کر چکا تھا، اس نے اعلان کیا کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے محدود مقدار میں ایندھن موصول ہونے کے بعد اس نے اپنی معمول کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔
غزہ حکومت کے انفارمیشن آفس کے بیان کے مطابق، جنگ بندی معاہدے کے آغاز سے لے کر 21 دسمبر تک، غزہ پٹی میں صرف 394 ایندھن کے ٹرک داخل ہوئے ہیں۔
جب کہ معاہدے کے مطابق 3650 ٹرک داخل ہونے تھے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اوسطاً روزانہ صرف 5 ایندھن کے ٹرک غزہ داخل ہو رہے ہیں، جب کہ معاہدے کے مطابق یہ تعداد 50 ٹرک روزانہ ہونی چاہیے تھی۔ اس کا مطلب ہے کہ معاہدوں پر عملدرآمد کی شرح صرف 10 فیصد رہی ہے۔
ایندھن کی شدید قلت کی وجہ سے نہ صرف ہسپتال، بلکہ بیکریاں، پمپنگ اسٹیشن اور سیوریج سسٹم نیم مفلوج حالت میں ہیں، جس نے غیر فوجی شہریوں کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے۔

مشہور خبریں۔

پی ڈی ایم کی چیف جسٹس کے خلاف ’سازش‘ کچل دی گئی، پی ٹی آئی

?️ 14 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے

صیہونی میڈیا کو بھی اپنی غیر قانونی ریاست کی تباہی کا یقین

?️ 25 جون 2023سچ خبریں:عبرانی میڈیا نے مقبوضہ علاقوں کے موجودہ حالات کو پیچیدہ ایام

سندھ حکومت نے بھی تحریک لبیک کے خلاف سخت احکامات جارئی کئے ہیں

?️ 15 اپریل 2021سندھ (سچ خبریں) تحریک لبیک کا ملک بھر جمعرات کو بھی دھرنا

عربوں کو خطے کے مسائل کے حل کے لیے امریکہ کا انتظار نہیں کرنا چاہیے

?️ 19 جنوری 2022سچ خبریں:  عمان کے وزیر خارجہ نے مشترکہ چیلنجوں کا سامنا کرنے کے

خیبرپختونخوا میں پاکستانی پولیس پر خودکش حملہ

?️ 30 دسمبر 2024سچ خبریں: پاکستانی میڈیا نے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے خیبر

جوڈیشل کمپلیکس پیشی: توہین عدالت کی درخواست پر عمران خان کو نوٹس جاری

?️ 22 مارچ 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی

امریکہ میں ایک نیا سیاسی اور سکیورٹی بحران 

?️ 21 اپریل 2025 سچ خبریں:حساس فوجی آپریشن کی معلومات کا غیر محفوظ اور غیر

نگران حکومت کی عدم دلچسپی، نجکاری میں التوا، پی آئی اے کے انتظامی امور دباؤ کا شکار

?️ 25 جنوری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران حکومت کی عدم دلچسپی اور نجکاری میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے