غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ جرائم پر مغرب کب تک خاموش رہے گا ؟

غزہ

?️

سچ خبریں:ہیومن رائٹس واچ کی بین الاقوامی تنظیم نے انسانی حقوق کے معاملے میں مغربی ممالک کے دوہرے معیار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک غزہ کے معاملے میں منافقانہ رویہ اپناتے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی اناطولیہ نے تنظیم کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے مغربی ممالک خاموش ہیں لیکن یوکرین کے معاملے میں روس کی مذمت کرنے میں انہیں کوئی عار نہیں ہے۔

اس بین الاقوامی ادارے نے اس بات پر تاکید کی کہ شہریوں کے تحفظ کے حوالے سے انسانی حقوق کے قوانین تمام لوگوں پر لاگو ہوتے ہیں کہ امریکہ اور مغربی حکومتوں نے اسرائیل کے خلاف حماس کے حملوں کی فوری مذمت کی لیکن وہ غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کے حوالے سے خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔

انسانی حقوق کے نگراں ادارے نے ان ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے خلاف 16 سالہ محاصرے کو تیز کرنے کی واضح مذمت کہاں ہے؟ ایک محاصرہ جو اجتماعی سزا کے مترادف ہے اور اسے جنگی جرم سمجھا جاتا ہے۔

آج بروز منگل 24 اکتوبر کو اسرائیلی فوج نے مسلسل 18ویں روز بھی غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں نہتے شہریوں پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھا اور اس کے نتیجے میں مزید 140 فلسطینی جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی تھی، شہید ہو گئے۔

فلسطینی وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی پر مسلسل اٹھارہویں روز بھی صیہونی حکومت کی بمباری سے متاثرین کی تعداد پانچ ہزار تین سو شہید اور اٹھارہ ہزار سے زائد زخمی ہو گئی ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے نشاندہی کی کہ وہ غصہ کہاں ہے جو اسرائیلی سیاسی رہنماؤں کے بیانات پر ظاہر کیا جائے؟ جنہوں نے غزہ کے سب سے زیادہ آبادی والے علاقے پر بمباری کا حکم دیا اور شہر کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا؟

اس بین الاقوامی تنظیم نے یہ ستم ظریفی پیش کی کہ صہیونی حکام کو جوابدہ ٹھہرانے کے بجائے مغربی ممالک کو کم از کم اسرائیل سے بین الاقوامی معیارات کا احترام کرنے کا مطالبہ کرنا چاہیے اور تاکید کی کہ یوکرین کے حالات کے برعکس روس کو تنہا کرنے کے لیے کیف کو بین الاقوامی حمایت فراہم کی گئی، لیکن عام شہریوں کو ہونے والے تباہ کن نقصان اور غزہ پر حملے کے لیے دنیا اب خاموشی دیکھ رہی ہے۔

مشہور خبریں۔

متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط

?️ 2 جون 2022سچ خبریں:صیہونیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے سائے میں تل

ڈنمارک میں ایک بار پھر قرآن پاک کی بے حرمتی

?️ 13 اگست 2023سچ خبریں:ڈنمارک کے الٹرا نیشنلسٹ گروپ کے متعدد ارکان، جو کہ ڈنمارک

برازیل کے صدر کا ٹرمپ کو دو ٹوک جواب

?️ 19 جولائی 2025 سچ خبریں:برازیل کے صدر لوئیز ایناسیو لولا نے امریکی سابق صدر

مغرب اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی پالیسیاں منافقا نہ ہیں: پاکستانی وزیر دفاع

?️ 24 جون 2025سچ خبریں: اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے صہیونیست ریاست کے دہشت

وینزویلا نے فلسطین کے لیے کیا کیا ہے؟

?️ 18 اگست 2023سچ خبریں: وینزویلا نے اعلان کیا کہ اس نے فلسطین میں اپنی

ٹرمپ: میں کم جونگ ان سے ملنا چاہتا ہوں

?️ 27 اگست 2025سچ خبریں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے جنوبی کوریا کے ہم

نیتن یاہو جنگ بندی سے کیوں ڈر رہے ہیں؟

?️ 8 مئی 2024سچ خبریں: حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے مشیروں میں

اسٹیٹ بینک کا شرح سود 22 فیصد برقرار رکھنے کا اعلان

?️ 30 اکتوبر 2023 اسلام آباد: (سچ خبریں) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود ایک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے