سچ خبریں:عبرانی ذرائع ابلاغ نے صیہونی حکومت کے خلاف ایک محاذ جنگ کے وقوع پذیر ہونے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ۔
صیہونی ٹی وی چینل 12 کے سیاسی امور کے تجزیہ کار ڈانا ویس نے اس تناظر میں اعلان کیا ہے کہ یمن میں انصار اللہ تحریک اور لبنان میں حزب اللہ کے علاوہ کئی دوسرے گروہ بھی اسرائیل کے خلاف مربوط حملے کر رہے ہیں جن کا براہ راست تعلق اسرائیل سے ہے۔ غزہ کی صورتحال ان کا کہنا ہے کہ جب تک غزہ کے خلاف جنگ جاری رہے گی اسرائیل کے لیے یہ چیلنجز جاری رہیں گے۔
انہوں نے ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے صیہونی حکومت کے محدود آپشنز کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کو کئی محدود آپشنز کا سامنا ہے:
پہلے جنوبی محاذ میں جنگ کو ختم کرنا اور پھر شمالی محاذ کی صورت حال کے بارے میں سوچنا، یا اس کی شدت کو بڑھانا۔ حملہ کرتا ہے اور ایک بڑے پیمانے پر جنگ میں داخل ہوتا ہے جس کے لیے اس کے پاس کوئی تیاری یا سفارتی حل کا سہارا نہیں ہے۔
دوسری جانب عبرانی میڈیا نے غزہ جنگ کے 100 دنوں کے بعد صیہونی حکومت کے چیلنجوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 100 دن گزرنے کے بعد اسرائیل قیدیوں، معیشت اور شمالی محاذ سے متعلق چیلنجوں کے درمیان تہرے پھندے میں ہے۔
صیہونی حکومت کے چینل 12 نے اس حوالے سے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کے 100 دن گزر جانے کے بعد بھی ہمیں تین چیلنجز کا سامنا ہے، یعنی قیدیوں کی واپسی، شدید اقتصادی بحران اور شمالی محاذ کی صورت حال کی خرابی۔ جنگ کو 100 دن گزر چکے ہیں اور غزہ میں اب بھی 136 اسرائیلی قید ہیں۔