سچ خبریں: انڈونیشیا کے نائب صدر نے غزہ میں جنگ کے خاتمے اور مسئلہ فلسطین کا حل تلاش کرنے کے لیے اپنے ملک کی کوششوں کا اعلان کیا۔
انتارا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے نائب صدر معروف امین نے اعلان کیا کہ انڈونیشیا حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی اور فلسطین اسرائیل تنازع کے مستقل حل کی تلاش پر اتفاق کے بعد غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلامی ممالک غزہ کے لیے کیا کر رہے ہیں؟
انڈونیشیا کے نائب صدر نے یہ اظہار خیال سلواکیہ کے دارالحکومت براٹیسلاوا میں بین المذاہب مکالمے پر توجہ مرکوز کرنے والے اجلاس میں کیا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کا خاتمہ، بچوں اور خواتین سمیت عام شہریوں کی وسیع پیمانے پر ہلاکتوں کے رک جانے کا باعث بنے گا جو بہت اہم ہے۔
اس سلسلے میں انہوں نے مزید کہا کہ اس طویل مدتی تنازعے کا مستقل حل تلاش کرنے کے لیے انڈونیشیا اقوام متحدہ کے دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے۔
یاد رہے کہ انڈونیشیا نے یورپ میں بھی روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے متحارب فریقوں پر دباؤ ڈالا ہے۔
جنگ کے آغاز کے بعد سے، انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے یوکرین اور روس کے صدور سے ملاقاتیں کی ہیں تاکہ تنازعہ کو فوری طور پر ختم کرنے کی کوشش کی جا سکے۔
اس میٹنگ میں، انڈونیشین عہدیدار نے دنیا بھر کے مذہبی رہنماؤں سے درخواست کی کہ وہ مختلف تنازعات کے لیے بین المذاہب مکالمے جیسے پرامن حل کی تلاش میں حصہ لیں۔
انہوں نے مذہبی زندگی میں اعتدال اور رواداری کو مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا کیونکہ اعتدال پسندی تنازعات کو روکنے اور پرامن عالمی نظام کو فروغ دینے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدوڈو نے گزشتہ ہفتے بھی اپنے امریکی ہم منصب جو بائیڈن سے کہا تھا کہ وہ غزہ میں ظلم کو روکنے کے لیے مزید کام کریں۔
مزید پڑھیں: انڈونیشیا کا فلسطینی طلباء کو اسکالرشپ دینے کا اعلان
بائیڈن نے اپنے بیان کے دوران یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں، کہا کہ وہ دوطرفہ تعلقات کو جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی سطح تک لے جائیں گے۔
ودوڈو نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا: انڈونیشیا کو امید ہے کہ امریکہ کے ساتھ ہماری شراکت داری خطے اور دنیا کے امن و خوشحالی میں معاون ثابت ہو گی اور اسی وجہ سے انڈونیشیا امریکہ کو دعوت دیتا ہے غزہ میں ظلم کو روکنے کے لیے مزید کام کریے۔