سچ خبریں: غزہ جنگ کے دوران مزاحمتی گروپوں کے کامیاب حملے نے صہیونی فوج میں عدم اعتماد کو وسیع کردیا ہے۔
صہیونی میڈیا نے غزہ جنگ میں حصہ لینے سے انکار کرنے والے دو افسروں کی برطرفی کے بعد صہیونی فوج کے اندر بداعتمادی کے بڑھتے ہوئے بحران کی خبر دی اور اس کی وجہ فائر کور کا مناسب نہ ہونا اور مزاحمت کے چنگل میں پھنس جانا بتایا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے میدان جنگ میں کون ہارا؟
اس سلسلے میں Ynet نیوز سائٹ نے اطلاع دی ہے کہ مذکورہ یونٹ کے تقریباً نصف فوجیوں نے ان دونوں افراد کی برطرفی کے خلاف احتجاجاً اپنی سروس یونٹس میں واپس آنے سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد صیہونی فوج میں شدید افراتفری پھیل گئی ہے۔
صہیونی اخبار Yedioth Aharanot کے فوجی نمائندے Yoaf Zeitoun اس حوالے سے لکھتے ہیں کہ ان دونوں عہدیداروں کی برطرفی کے بعد سے اس یونٹ کے تقریباً نصف فوجی اپنے ڈیوٹی اسٹیشن پر واپس نہیں آئے جب کہ ان دونوں افسران نے اپنی دستبرداری کی وجہ مناسب فائر کور کی کمی بتائی ۔
صہیونی فوج نے اس بٹالین کے اندر موجود بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بٹالین میں اس خلا کو ختم کرنے کے لیے دیگر یونٹوں کے متعدد فوجیوں کو تبدیل کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: غزہ میں صیہونی ہاری ہوئی فوج کی سب سے بڑی کامیابی
صیہونی فوج کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ ڈویژن کے فوجیوں نے اطلاع دی ہے کہ وہ ایک بارودی سرنگ کے میدان میں داخل ہوئے اور پھر مزاحمتی عناصر نے ان پر آر پی جی گولیاں برسائیں۔