?️
سچ خبریں: امریکہ کے مشرق وسطیٰ کے خصوصی ایلچی کے غزہ جنگ بندی کے فریبکارانہ منصوبے کو اپنا جواب دے دیا، جسے وائٹکاف نے قبول نہیں کیا۔
حماس نے بدھ کی شام اعلان کیا کہ اس نے غزہ میں جنگ بندی کے نئے منصوبے کو اپنا جواب دے دیا ہے، جس میں مستقل جنگ بندی، غزہ پٹی سے صہیونی قبضہ کاروں کا مکمل انخلا، اور فلسطینیوں کو امداد پہنچانے کی ضمانت جیسے نکات شامل ہیں۔
حماس کے جواب میں 60 روزہ جنگ بندی کے دوران 10 زندہ اسرائیلی قیدیوں اور 18 شہید اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کو مرحلہ وار رہا کرنے کی پیشکش کی گئی ہے، جس کے بدلے میں متفقہ تعداد میں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ اس دوران جنگ بندی اور اسرائیل کے غزہ سے انخلا کے لیے مذاکرات ہوں گے۔
جواب کی تفصیلات:
مستقل جنگ بندی کے معاہدے کے لیے مذاکرے کا فریم ورک:
• 60 روزہ جنگ بندی کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی پابندی کی ضمانت دیں گے۔
• اس دوران 10 زندہ اسرائیلی قیدی اور 18 شہید قیدیوں کی لاشیں رہا کی جائیں گی:
o پہلے دن 4 زندہ قیدی، 30ویں دن 2 زندہ قیدی، اور 60ویں دن 4 زندہ قیدی رہا کیے جائیں گے۔
o دسویں دن 6 شہید قیدیوں کی لاشیں، 30ویں دن 6 اور 50ویں دن مزید 6 لاشیں رہا کی جائیں گی۔
غزہ کی انسانی حالت:
• جنگ بندی کے معاہدے کی توثیق کے فوراً بعد، اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے ذریعے 19 جنوری 2025 کے معاہدے کے تحت امداد پہنچائی جائے گی۔
• بجلی، پانی، صحت، مواصلات اور سڑکوں جیسی بنیادی ڈھانچے کی بحالی کی جائے گی۔
• غزہ بھر میں اسپتالوں، صحت مراکز، اسکولوں اور بیکریوں کی تعمیر نو شروع کی جائے گی۔
• غزہ کے باشندوں کو رفح کراسنگ کے ذریعے بلا روک ٹوک نقل و حرکت کی اجازت ہوگی۔
اسرائیلی فوجی اقدامات:
• جنگ بندی کے نفاذ کے ساتھ ہی اسرائیلی فوجی کارروائیاں معطل ہوں گی۔
• 10 گھنٹے روزانہ (اور قیدیوں کے تبادلے کے دنوں میں 12 گھنٹے) غزہ کے فضائی حدود میں اسرائیلی پروازیں بند رہیں گی۔
مذاکراتی عمل:
• پہلے دن سے ہی غیرمستقیم مذاکرات شروع ہوں گے، جن میں باقی ماندہ اسرائیلی قیدیوں کے تبادلے، مستقل جنگ بندی، اور غزہ سے اسرائیلی فوجوں کے انخلا پر بات چیت ہوگی۔
جنگ کے بعد غزہ کا انتظام:
• ایک آزاد ٹیکنوکریٹ کمیٹی غزہ کے انتظام کی ذمہ دار ہوگی۔
• 5 سے 7 سال تک فوجی کارروائیوں پر پابندی عائد رہے گی۔
فلسطینی قیدیوں کا معاملہ:
• 10 زندہ اور 18 شہید اسرائیلی قیدیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
• دسویں دن حماس باقی ماندہ اسرائیلی قیدیوں کی تعداد بتائے گا، جبکہ اسرائیل 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں گرفتار فلسطینی قیدیوں کی مکمل فہرست جاری کرے گا۔
امریکہ اور اسرائیل کی ردعمل:
اسٹیو وائٹکاف نے حماس کے جواب کو ناقابل قبول قرار دیا ہے، جبکہ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ ویتکاف کا منصوبہ صہیونی مفادات کے مطابق ہے اور اس میں جنگ کے خاتمے کی واضح ضمانتیں موجود نہیں ہیں۔ مبصرین کے مطابق، امریکہ اور اسرائیل اپنے وعدوں پر قائم نہیں رہتے، اور کسی بھی وقت جنگ بندی توڑ کر غزہ پر دوبارہ حملہ ہو سکتا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
غزہ میں ہر گھنٹے میں ایک بچہ کی موت
?️ 25 دسمبر 2024سچ خبریں: فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ
دسمبر
سعودی عرب اسلام کے ساتھ برسرپیکار ہے:یمنی مفتی
?️ 13 جون 2021سچ خبریں:یمنی مفتی نے سعودی حکام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ
جون
آئی ایم ایف مشن کی پاکستانی وفد سے ملاقات، معاشی استحکام کیلئے کوششیں جاری رکھنے پر زور
?️ 14 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)
مارچ
مقبوضہ یروشلم کے جنوب میں ایک فلسطینی نوجوان کی شہادت
?️ 30 جنوری 2023فلسطینی وزارت صحت نے آج پیر کی صبح اعلان کیا کہ ہیبرون
جنوری
الحدیدہ بندرگاہ ایک فوجی چھاونی ہے: سعودی اتحاد
?️ 20 جنوری 2022سچ خبریں: سعودی جارح اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے الحدیدہ کی
جنوری
بن گوئر کی اردگان پر تنقید
?️ 16 جنوری 2024سچ خبریں:بن گوئیر نے ترک لیگ میں کام کرنے والے صہیونی فٹ
جنوری
فلسطینی قوم ٹرمپ کے خیالی منصوبوں کو قبول نہیں کرے گی:حماس
?️ 8 فروری 2025سچ خبریں:فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازع
فروری
موساد اور شباک بھی نیتن یاہو کے مخالفین کی صف میں شامل
?️ 15 مارچ 2023سچ خبریں:بنیاد پرست صیہونی حکومت کے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے خلاف
مارچ