سچ خبریں:عراق کی قومی حکمت کی تحریک نے اس تحریک کے سربراہ عمار حکیم کے سعودی عرب کے دورے کی وجہ بیان کی۔
عراق کی قومی حکمت تحریک کے رہنماوں میں سے ایک محمد اللکاش نے آج بغداد الیوم ویب سائٹ کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ عمار حکیم کے سعودی عرب کے دورے کا عراق کے سیاسی بحران سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ یہ عراق کا مخصوص مسئلہ ہے اور عمار حکیم اس بحران میں کسی بھی بیرونی مداخلت کے خلاف ہیں نیز ان کے سعودی عرب کے دورے کا قومی مذاکراتی اجلاس سے کوئی تعلق نہیں جو بدھ کو عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کی نگرانی میں منعقد ہوا۔
الکاش نے عمار حکیم کے سعودی عرب کے دورے کی وجہ کے بارے میں مزید کہا کہ یہ دورہ اس دعوت کے جواب میں کیا گیا ہے جو سعودی عرب نے ماضی میں حکیم کو دی تھی اور یہ دورہ عراق کی سیاسی صورتحال کی وجہ سے ملتوی کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ عراق کی قومی حکمت تحریک کے رہنما عمار حکیم، جو بدھ کے روز اس ملک کی سیاسی جماعتوں اور گروپوں کے بعنوان "عراق کا قومی مکالمہ” کے اجلاس میں شریک تھے، جمعرات کوسعودی شہر جدہ پہنچے جہاں سعودی نائب وزیر خارجہ ولید بن عبدالکریم الخارجی اور عراق میں سعودی سفیر عبدالعزیز الشمری ان کے استقبال کے لیے جدہ ایئرپورٹ پر موجود تھے۔