سچ خبریں: عرب نیشنل کانگریس نے بیروت میں اپنے اجلاس کے اختتام پر امت اسلامیہ کے دفاع کے لیے مزاحمت کے آپشن پر زور دیا۔
عرب نیشنل کانگریس نے اپنے حتمی بیان میں اس بات پر زور دیا کہ ملت اسلامیہ کے دفاع کے لیے مزاحمت ہی سب سے اہم اور بہترین آپشن ہے۔
یاد رہے کہ بیروت نے اتوار کے روز عرب نیشنل کانگریس کے 32ویں سالانہ دو روزہ اجلاس کی میزبانی کی،یہ اجلاس فلسطین کے شہر جنین کے نام سے منعقد ہوا تاکہ اسرائیلی قابضین” کے خلاف جنگ میں اس کے شہر کے بہادرانہ کردار کا اعتراف کیا جائے اور اس کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کو حزب اللہ کا فیصلہ کن جواب ایک اعزاز ہے: عرب نیشنل کانفرنس
عرب نیشنل کانگریس کے حتمی بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تنظیم خطے میں ہونے والی مفاہمتوں بالخصوص سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی نیز شام کے ساتھ عرب ممالک کے تعلقات کی قربت خیرمقدم کرتی ہے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ بیان میں خطے کی مساوات میں مزاحمت کے آپشن کو اہم آپشن قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مزاحمت دفاعی حکمت عملی سے جارحانہ حکمت عملی میں تبدیل چکی ہے۔
یاد رہے کہ عرب نیشنل کانگریس نے فلسطین کی حمایت اور افریقہ میں صیہونی حکومت کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے میں فلسطینی مزاحمت اور الجزائر کے کردار کی بھی تعریف کی۔
مذکورہ بیان میں عرب ممالک کے مفادات کے لیے اقتصادی تعاون کے لیے ایک عالمی محاذ کی تشکیل پر زور دیا گیا اور یہ بھی کہا گیا کہ عرب اتحاد ایک اسٹریٹجک ہدف ہے نیز اسرائیل کو نابود کیا جانا چاہیے جبکہ عرب ممالک کے مفادات کی حمایت اور خطہ میں بیرونی مداخلت کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا بھی ضروری ہے۔
اس بیان میں سوڈان کی صورت حال کے بارے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سوڈان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ فلسطین میں ہونے والی تباہی کی طرح ایک بحران ہے جس کے پیش نظر عرب ممالک کو سوڈان کی مدد کے لیے مداخلت کرنی چاہیے۔