سچ خبریں:روسی خبر رساں ایجنسی TASS نے باخبر ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد سعودی عرب میں عرب لیگ کے سربراہی اجلاس سے قبل ملک کا دورہ کریں ۔
عرب لیگ کے رکن ممالک کا اجلاس آئندہ اتوار کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کی میزبانی میں ہونے والا ہے۔
عرب لیگ کے وزرائے خارجہ نے کل ہفتے کے روز قاہرہ میں ہونے والے اجلاس میں اس لیگ میں شام کو باضابطہ طور پر واپس آنے کے بارے میں اتفاق رائے کے ساتھ طے پایا۔
الجزائر کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد نے اپنے الجزائری ہم منصب عبدالمجید تبون سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ ابھی تک ان مذاکرات کی تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں تاہم امکان ہے کہ عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں شرکت دونوں ممالک کے صدر کے درمیان ہونے والی اس ٹیلی فونک گفتگو کا ایک اہم نکتہ ہو گا۔
حالیہ برسوں میں عراق کے ساتھ الجزائر کی حکومت بھی ان ممالک میں شامل تھی جنہوں نے دمشق کی عرب لیگ میں واپسی کے لیے کوششیں کیں اور مشاورت کی۔
نومبر 2011 میں عرب لیگ نے شامی حکومت پر اپوزیشن کو دبانے کا الزام لگایا اور اپوزیشن کی حمایت کے لیے اس یونین میں ملک کی رکنیت منسوخ کر دی اور اگلے مرحلے میں شام کی نشست حزب اختلاف کے حوالے کرنے کا منصوبہ بنایا۔
شام کی اس یونین میں واپسی کے ساتھ عرب لیگ کا معاہدہ اتوار کو ہوا تھا جب کہ گزشتہ ماہ کے دوران بعض مغربی میڈیا نے لکھا تھا کہ قطر، مغرب اور اردن اس واپسی کے خلاف ہیں اور انہوں نے اس حوالے سے شرائط رکھی تھیں۔