سچ خبریں:عراقی وزیراعظم کے فوجی ترجمان نے دعویٰ کیا کہ اس ملک کو امریکی قیادت میں اتحادی فضائیہ کےمشوروں، تربیت اور ہتھیاروں کی ضرورت ہے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق ایک طرف جہاں عراقی مزاحمتی گروپس اور سیاسی جماعتیں پارلیمانی قرارداد کے تحت کسی بھی بہانے عراق میں امریکی اتحادی افواج کی موجودگی کی مخالفت کررہی ہیں، وہیں عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کے فوجی ترجمان یحیی رسول نے دعویٰ کیا ہے کہ اس ملک میں امریکی اتحادی افواج کی موجودگی جاری ہے اس لیے کہ عراق کو ان قوتوں کی ضرورت ہے۔
المیادین کے مطابق یحیی رسول نے کہا کہ عراق میں اس وقت کوئی امریکی فوجی جنگی اور آپریشنل مشنز پر نہیں ہے اور جو باقی رہ جائیں گے وہ عراقی فوج اور سکیورٹی فورسز کو مشورے اور تربیت دینے نیز معلومات کے تبادلے اور ہتھیاروں کی فراہمی میں مدد کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی اتحادی افواج عراقی مشترکہ آپریشنز کمانڈ کے ساتھ مل کر صرف دو اڈوں مغربی عراق میں عین الاسد اور شمالی صوبہ اربیل (ایرانی سرحد سے 115 کلومیٹر دور) حریر پر موجود ہوں گی، یحیی رسول نے اس بات پر زور دیا کہ عراقی افواج اپنے ملک کی سرزمین اور عوام کا دفاع کرنے کے قابل ہیں۔
تاہم اس کے باوجود انہوں نے دعویٰ کیا کہ عراقی فوج اور سکیورٹی اداروں کو اپنی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے امریکی اتحاد کی تربیت، تعاون اور مشورے کی ضرورت ہے۔