سچ خبریں: ایک عراقی سیکورٹی ماہر ہیثم خزالی نے ملک میں سیکورٹی کے حالیہ واقعات کے بارے میں بتایا۔
رپورٹ کے مطابق، انہوں نے کہا کہ عراق میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے درحقیقت امریکی ان واقعات کو عراقی سرزمین پر فوجی موجودگی برقرار رکھنے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
عراقی سیکورٹی ماہر نے مزید کہا کہ امریکی عراقی پارلیمنٹ کے غیر ملکی افواج کو نکالنے کے فیصلے کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں یہ ممکن ہے کہ امریکی سیکورٹی کی خلاف ورزیوں کے بہانے عراق میں اپنی فوجی موجودگی جاری رکھیں۔
قابل ذکر ہے کہ عراق کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات نے ملک کے بعض علاقوں میں ایک بار پھر عدم تحفظ کی لہر دوڑائی ہے۔ صرف گزشتہ ہفتے کے دوران عراق کے مختلف علاقوں میں کم از کم تین دہشت گردانہ کارروائیاں ہوئیں۔ اسی سلسلے میں تقریباً ایک ہفتہ قبل داعش کے تکفیری دہشت گردوں نے اربیل کے علاقے مخمور پر حملہ کیا تھا دہشت گردوں کے حملے میں 3 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔
حال ہی میں عراق میں دو دہشت گرد دھماکے ہوئے پہلا دھماکہ صوبہ بصرہ میں ہوا جس میں متعدد عراقی شہری ہلاک اور زخمی ہوئے دوسرا دھماکہ کرکوک صوبے میں ہوا دھماکے میں دو عراقی شہری ہلاک اور متعدد افراد شدید زخمی ہو گئے۔