سچ خبریں:بغداد ائر پورٹ کے قریب واقع امریکی فوجی اڈے پر ہونے والے ڈرون حملے کے بعد خطرے کے سائرن بجنے کے آوازیں آئیں۔
بغداد کے ہوائی اڈے کے قریب وکٹوریہ اڈے پر ڈرون حملے کے بعد بیس کے اندر سائرن بجایا گیا جہاں امریکی فوجی اڈہ واقع ہے،بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے مضافات میں وکٹوریہ ملٹری بیس عراق میں امریکی قابض افواج کے اڈوں میں سے ایک ہے،یادرہے کہ بغداد اور واشنگٹن کی حکومتوں کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت امریکی قابض افواج کو گزشتہ سال (2021) کے آخر میں عراق سے نکل جانا تھا، تاہم وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ عراق میں امریکی افواج کا مشن فوجی سے تبدیل کر کے مشاورت کر دیا گیا ہے اور اس ملک امریکی میں فوجیں موجود رہیں گی۔
تاہم مزاحمتی گروپوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اگر امریکی افواج ملک میں موجود ہیں تو وہ جارحین اور قابضین کا مقابلہ کرنے کا اپنا حق جانتی ہیں جس کےبعد اس ملک میں آئے دن امریکی اڈوں اور فوجی قافلوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جس سے امریکہ کو بھاری مقدار میں جانی اور مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن بھی امریکی حکام بے غیرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہاں سے جانے کا نام نہیں لے رہے بلکہ اس ملک کے قدرتی ذخائر کو لوٹنے میں مصروف ہیں۔