سچ خبریں:اقوام متحدہ نے عراق اور شام کی سرحدوں پر 10,000 دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع دیتے ہوئے شام کے الحول کیمپ سے داعش کے خاندانوں کی عراق واپسی کے خطرات کے بارے میں وارننگ دی ہے۔
عراق کی وزارت برائے مہاجرین اور آئی ڈی پیز کے اعلان کے بعد کہ شام کے الحول کیمپ میں مقیم 500 عراقی خاندانوں کو اس سال کے آخر تک عراق واپس لایا جائے گا، اس ملک کے ایک سکیورٹی ماہر عدنان الکنانی نے نشاندہی کی کہ یہ خاندان داعش کے دہشت گرد تکفیری گروہ کے عناصر سے وابستہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عراق میں ان کی واپسی خطرناک ہو سکتی ہے اور داعش کی نئی نسل کو جنم دے سکتی ہے، جس کا خطرہ ان دہشت گردوں کی پچھلی نسل سے کہیں زیادہ ہے۔
المعلومہ ویب سائٹ کے ساتھ بات چیت میں انہوں نے اعلان کیا کہ الحول کیمپ امریکہ نے بنایا ہے جو دراصل داعش کے نظریے کی تعلیم دینے والی یونیورسٹی ہے، واشنگٹن نے اس کیمپ پر "کیو ایس ڈی” ملیشیا کو مسلط کیا ہے جو امریکہ سے وابستہ ہیں اور داعش اور اس تکفیری گروہ کے ارکان کے خاندانوں کے فائدے کے لیے کام کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ الحول کیمپ میں 63 ہزار سے زائد مرد، خواتین اور نوجوان موجود ہیں جن کا تعلق داعش سے تھا اور یہ خواتین داعش کے عناصر کی بیویاں تھیں اور اس تکفیری گروہ کی مجرمانہ کارروائیوں میں شریک تھیں، اس عراقی ماہر نے کہا کہ الہول کیمپ میں داعش کے عناصر کی بیویاں، بیٹیاں اور بیٹے ایک ٹائم بم کی طرح ہیں جو عراق کی سرزمین پر پھٹ سکتا ہے۔