سچ خبریں: عراقی وزیراعظم محمد شیاع السوڈانی کے سیاسی مشیر نے ان کے دورہ شام کو بغداد کی طرف سے دمشق کی حمایت کے اعلان کا ایک موقع قرار دیا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق عراقی وزیر اعظم کے سیاسی مشیر فادی الشمری نے اس بات پر زور دیا کہ محمد شیاع السودانی کا دورہ شام اس ملک کی سلامتی اور استحکام کے لیے بغداد کی حمایت پر زور دینے کا ایک موقع ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراقی وزیر اعظم کا شام کا دورہ اس ملک کے صدر بشار الاسد کی دعوت پر کیا گیا، الشمری نے کہا کہ اس سفر نے شام کی حمایت میں عراق کے موقف اور عرب لیگ میں اس ملک کی واپسی اور اس کی حیثیت کو یاد کرنے کا موقع فراہم کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران، عراق اور شام کے وزرائے خارجہ کے درمیان بات چیت
انہوں نے واضح کیا کہ شام کا دورہ عراق کی حمایت اور شامی قوم کا محاصرہ ختم کرنے کے لیے اس ملک کی مدد نیز علاقے میں امن قائم کرنے کی کوششوں کی حمایت کو ظاہر کرتا ہے۔
الشمری نے مزید کہا کہ استحکام کے حصول کے مقصد سے دونوں ممالک کے ساتھ ساتھ خطے کے ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کو وسعت دینا بہت ضروری ہے اس لیے کہ خطے میں استحکام کو اقتصادی ترقی کا اہم دروازہ سمجھا جاتا ہے۔
الشمری نے کہا کہ اس سفر کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں مہاجرین کا مسئلہ اور آبی وسائل کی کمی نیز ماحولیات پر ان کے منفی اثرات شامل ہیں نیز دو طرفہ تعاون کو وسعت دینا، خاص طور پر توانائی اور صنعتوں کے شعبوں میں، اس دورے کا ایک اور موضوع تھا۔
یاد رہے کہ شام کے صدر بشار اسد نے کل محمد شیاع السوڈانی کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ عراق کے ساتھ ہمارے تعلقات گہرے ہیں،اس ملک کے ساتھ ہماری ایک طویل اور مشترکہ تاریخ ہے اور اس کے عوام شامی عوام کے دکھوں میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عراق بین الاقوامی حلقوں میں شام کی حکومت اور قوم کا آواز رہا ہے ،یہ ملک شام کے خلاف کاروائیوں کے خلاف تھا نیز زلزلے کی تباہی کے وقت بغداد نے دمشق کی بھرپور مدد کی۔
مزید پڑھیں: عراق اور شام کے امریکی سازشیں جاری ہیں: شامی پارلیمنٹ ممبر
بشار اسد نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ پر عراقی فوج اور حشد الشعبی کو سلام پیش کرتے ہیں،دہشت گردی کا چیلنج خطے میں سب سے اہم چیلنجز میں سے ایک ہے،ہم نے محمد شیاع السوڈانی کے ساتھ عرب دنیا کی صورتحال اور خطے کے چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا، عرب دنیا کی صورتحال اب تعمیری اور مثبت مرحلے میں ہے۔