سچ خبریں:عراقی ماہر معاشیات نے اس ملک کے پارلیمنٹ ممبران کو متنبہ کیا کہ ملک کے موجودہ بجٹ میں پارٹیوں کی شراکت اور قومی مفادات کے لئے نظرانداز کیے جانے کے باعث عراقی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔
عراقی معاشی ماہر نے اس ملک کے پارلیمنٹ ممبران کو متنبہ کیا ہے کہ ملک کے موجودہ بجٹ کی منظوری میں پارٹی اور سودے بازی کرنا اور قومی مفادات کے لئے نظرانداز کرنا عراقی معیشت کی تباہی ہے۔
عراقی اقتصادی امور کے ماہر عمر الحلبوسی نے اسپوٹنک نیوز چینل کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس سال کے بجٹ کے عراقی حکومت اور پارلیمنٹ میں پاس ہونے کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا۔
عمر الحلبوسی کا کہنا ہے کہ عراقی بجٹ کے بلوں کے قانون کو روکنے کی وجہ شیعہ کوآرڈینیشن کی اتحادی پارٹی اور کرد کرد جماعتوں کے مابین تنازعہ کی وجہ سے ہے، کیونکہ کردوں نے کردستان کی تیل کی آمدنی کو کردستان کے بینکوں میں جمع کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، وہ اسے عراق کے مرکزی بینک کے خزانے میں جمع کرنے کے مخالف ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرد جماعتوں اور پارلیمانی قوتوں کے مابین دوسرے تنازعات بیرون ملک مقیم آئل ایکسپورٹ کمپنی کا ہم آہنگی ہیں۔
الحلبوسی نے کہا کہ بجٹ میں سیاسی گروہوں کے حصہ کے تعین پر اس طرح کے تنازعات عراق میں غیر معمولی ہیں لیکن سیاسی دھارے کے یہ پارلیمانی تنازعات پارٹی مفادات پر ملک اور عوامی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں۔