سچ خبریں:عراقی فوج کے دہشت گردوں کے خلاف ’’تیار شیر‘‘ نامی فوجی آپریشن کے دوسرے مرحلے کے دوران داعش کے 60 دہشت گرد مارے گئے۔
عراقی مسلح افواج کے ترجمان یحیی رسول نے بدھ کے روز بتایا کہ حمرین کی پہاڑیوں میں داعش کے 60 دہشت گرد مارے گئے ہیں، ان کا کہنا تھا یہ کاروائی عراقی فضائیہ اور انسداد دہشت گردی یونٹ کے مابین اعلی سطح پر ہم آہنگی کے ساتھ کی گئی، عراقی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ آپریشن کے پہلے مرحلے کے خاتمے کے بعد ، دہشت گردوں متعدد علاقوں اور غاروں میں منتشر ہوگئے تاہم جیسے ہی وہ ان متبادل غاروں میں پہنچے تو انسداد دہشت گردی فورس نے ان جگہوں کو عراقی ایئرفورس کے پاس بھیجا کہ مناسب وقت پر بھاری بمباری کی جائے جس کے بعد آج ہم دہشت گردوں کی غاروں کی تباہی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ آپریشن ’’تیار شیر‘‘ کے تحت عراقی فضائیہ کےاہلکاران پہاڑوں پر حملہ کر رہے ہیں جہاں دہشت گردوں نے اپنے لئے غار کھود رکھی ہیںم ان حملوں کے نتیجے میں دہشت گرد یا تو ہلاک اور زخمی ہوگئے یا غاروں سے بچ کر فرار ہونے لگے جنہیں عراقی فوج کے سنائپروں کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا۔
یادرہے کہ پچھلے مہینے عراقی انسداد دہشت گردی یونٹ نے آپریشن میں دہشت گردوں کی 120 غاریں اور ٹھکانے تباہ کردیئے تھے ، اس دوران کم از کم 27 داعش ارکان ہلاک ہوگئے تھے، اس کاروائی کے بعد یحیی رسول نے اعلان کیا کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور چٹانوں اور غاروں کے ملبے کے سبب دہشت گردوں کی لاشوں کی درست طور پر گنتی ممکن نہیں ہے۔
واضح رہے کہ حمرین کی پہاڑیاں صوبہ صلاح الدین کے شمال میں واقع ہیں جہاں داعشی دہشت گردوں نے اپنے ٹھکانے بنا رکھے ہیں،قابل ذکر ہے کہ داعش کامقابلہ کرنے کے نام سے خود ساختہ امریکی اتحادی فوج کے متعدد ہیڈکوارٹرز ہونے کے باوجود ، صلاح الدین ، دیالی اور الانبار صوبوں میں اب بھی دہشت گردوں کے ہاتھوں ہونے والے ظلم و ستم دیکھنے کو مل رہے ہیں۔