سچ خبریں:عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی ثالثی میں بغداد میں ترکی اور شام کے انٹیلی جنس کے عہدیدار جلد ملاقات کریں گے۔
الخلیج الجدیدکی رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع نے بتایا کہ ترک اور شامی انٹیلی جنس کے عہدیدار جلد ہی بغداد میں ملاقات کریں گے تاکہ عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی موجودگی میں دونوں ممالک کے درمیان پائے جانے والے تنازعہ کو حل کیا جا سکے۔
ذرائع نے بتایاکہ ترک انٹیلی جنس سروس کے سربراہ ہاکان فیدان وفد کی سربراہی کریں گے جبکہ شامی قومی سلامتی سروس کے سربراہ علی مملوک شامی وفد کی قیادت کریں گے۔
انٹیلی جنس امور میں مہارت رکھنے والے فرانسیسی میگزین انٹیلی جنس آن لائن نے لکھا ہے کہ الکاظمی عراقی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ بننے کے زمانے سے فیدان اور مملوک کے ساتھ رابطے میں ہیں یہی وجہ ہے کہ انھوں نے اس ملاقات کا اہتمام کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا ہے جو دوسری بار ہورہی ہے ۔
واضح رہے کہ شام اور ترکی کے دونوں عہدہ دار اس سے قبل دسمبر میں روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کی ثالثی میں ماسکو میں ملے تھے، انٹیلی جنس آن لائن نے مزید کہا ہے کہ بغداد کانفرنس کے بعد فیدان اور مملوک کے درمیان ملاقات الکاظمی کی علاقائی ثالث کی حیثیت کو بہتر بنا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ عراقی وزیر اعظم کے پاس فوجی ، انٹیلی جنس اور سفارتی عہدیداروں کی ایک ٹیم ہے جو مملوک اور فیدان کے درمیان ہونے والے اس اجلاس کی تمام تفصیلات پر کام کر رہی ہے۔
فرانسیسی میگزین کے مطابق دونوں فریق مہاجرین کے بحران ، ادلب کی صورت حال اور شمالی شام میں کردوں کی صورت حال سمیت دونوں فریقوں کے درمیان تنازعہ پر تبادلہ خیال کریں گے۔
دریں اثنا ترکی کی ملٹری انٹیلی جنس سروس کے سابق سربراہ اسماعیل ہاگی سمیت کچھ مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات انقرہ اور دمشق کے درمیان باضابطہ تعلقات قائم کرنے کے لیے پیش خیمہ ثابت ہوگی۔