سچ خبریں: روسی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہا کہ مغرب نے سرد جنگ کے بعد انسانیت کی تقدیر معین کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بدھ کے روز کہا کہ مغرب نے سرد جنگ کے بعد انسانیت کی تقدیر معین کرنے کا فیصلہ کیا جس سے عالمی عدم استحکام پیدا ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا میں قیام امن کس کی ذمہ داری ہے؟
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مغرب امریکہ کی قیادت میں منتخب طور پر اصولوں اور قوانین کا سہارا لے رہا ہے۔
اپنی تقریر میں لاوروف نے یوکرین میں جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیف کے رہنما ایسی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جو روسی بولنے والوں کو اپنی زبان کے استعمال سے محروم کرتی ہیں۔
روسی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ گزشتہ سال ہمارے ملک کے صدر پیوٹن کے علاوہ منسک معاہدے کے تمام دستخط کنندگان کا اس دستاویز پر عمل درآمد کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیف حکومت نے روسی تعلیم اور ثقافت سے متعلق ہر چیز پر پابندی لگا دی اور روسی آثار اور کتابوں کو تباہ کر دیا۔
مزید پڑھیں: یک قطبی ترتیب کا زوال؛ دنیا کے نئے قوانین کون قائم کرے گا؟
لاوروف نے کہا کہ مغرب نے کبھی بھی اس بحران کی جڑ کی چھان بین نہیں کی جبکہ مغربی ممالک کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے منسک معاہدے کا مطلب نہیں سمجھا اور اسے نظر انداز کیا، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دنیا میں موجودہ بحران کا ذمہ دار مغرب ہے۔