سچ خبریں:افغان وزارت خارجہ نے بدھ کے روز طالبان کے ایک وفد کے دورہ چین کے حوالے سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین نے افغان حکومت کو وفد کے دورے سے آگاہ کیا تھا اور اس گروپ کے ساتھ غیر ملکی دہشت گردوں کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
افغانستان کی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ چینی حکومت افغانستان کی سلامتی کی صورتحال ، طالبان کے ساتھ غیر ملکی جنگجوؤں اور دہشت گردوں کی موجودگی اور چینی حکومت کی امن اور مفاہمت کے مذاکرات کی حمایت کرنے اورچین کی تشویش کے لئے بیجنگ میں ایک طالبان کے وفد کو دعوت دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔
چینی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ اس ملاقات کے دوران چینی حکومت نے افغانستان میں حالیہ طالبان حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیاجس کے نتیجے میں بے گناہ افراد کی ہلاکت اور اس ملک میں مزید دسیوں ہزاروں افراد کی نقل مکانی ہوئی ہے ،چین نےمطالبہ کیا ہے کہ طالبان سیاسی حل قبول کریں اور علاقائی اور بین الاقوامی دہشت گردوں سے تعلقات منقطع کریں۔
افغان وزارت خارجہ نے کہا کہ مشترکہ سلامتی کے خطرات اور سیاسی و معاشی مفادات کے سلسلہ میں افغان اور چینی عہدے داروں کے مابین بات چیت کے پیش نظر ، افغانستان کو توقع ہے کہ چینی حکومت علاقائی اتفاق رائے کو مستحکم کرنے، اس تشدد کے خاتمے کے لئے طالبان پر بین الاقوامی دباؤ ڈالے گی نیز جنگ بندی قائم کرنے، امن کو یقینی بنائیں اور افغانستان میں غیر ملکی دہشت گردوں کی موجودگی کا خاتمہ کرنے میں قابل قدر کردار ادا کرے گی۔
افغان نیوز ذرائع نے قطر کے علاقے دوحہ میں طالبان کے دفتر کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملا برادر کی سربراہی میں 9 رکنی طالبان کا وفد چین کی سرکاری دعوت پر چین روانہ ہوا ہے۔