طالبان کے ساتھ بات چیت کے لیے چین اور پاکستان کے اقدامات

طالبان

?️

سچ خبریں:افغانستان میں طالبان کی حکومت کو قائم ہوئے ڈیڑھ سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن اس ملک کے عوام پر توجہ دینے کی ضرورت کے پیش نظر طالبان حکومت کے ساتھ بعض ممالک کے رابطوں کے باوجود ابھی تک دنیا کے کسی بھی ملک نے طالبان کی حکومت کو تسلیم کیا۔

جن ممالک نے افغانستان کے عوام پر توجہ دینے کی ضرورت کے پیش نظر اس حکومت کو تسلیم کیے بغیر طالبان حکومت کے ساتھ رابطے اور بات چیت کے کچھ ذرائع اختیار کیے ہیں، ان میں افغانستان کے پڑوسی ممالک اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان اور چین شامل ہیں، افغانستان کی طالبان حکومت نے بارہا دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پاس بین الاقوامی میدان میں تسلیم کیے جانے کے لیے ضروری شرائط موجود ہیں اور اس نے بارہا دنیا کے ممالک کے ساتھ بات چیت اور کابل میں دیگر ممالک کے سفارت خانوں کی سرگرمیاں باضابطہ طور پر شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے،تاہم دوسرے ممالک کے کچھ تحفظات ہیں۔ جیسے سکیورٹی کے مسائل ، خواتین کے حقوق اور لڑکیوں کا مسئلہ اور ان کی تعلیم کی راہ میں رکاوٹوں کی وجہ سے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کا عمل سست روی کا شکار ہے۔

اس دوران ایسا لگتا ہے کہ پاکستان اور چین ایک محفوظ اور مستحکم افغانستان کی ضرورت کے پیش نظر افغان حکومت کو تسلیم کرنے سے بہت زیادہ گریزاں نہیں ہیں شاید اسی لیے چین کے وزیر خارجہ چن گینگ اور طالبان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کل پاکستان پہنچے جہاں اور اسلام آباد میں وزرائے خارجہ کی سطح پر سہ فریقی اجلاس ہونے والا ہے۔

یاد رہے کہ چین طالبان حکومت کو ایسی پالیسیاں اپنانے پر راضی کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو اس حکومت کو تسلیم کرنے کی راہ ہموار کر سکیں، واضح رہے کہ افغانستان کے پڑوسی ملک اور تیس لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے والا پاکستان ان ممالک میں سے ایک ہے جو اس ملک کی اندرونی صورتحال سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اس لیے کہ افغانستان کی سلامتی کی صورتحال کا پاکستان کی سلامتی کی صورتحال پر براہ راست اثر پڑتا ہے نیز افغان طالبان اور دہشت گرد گروہ تحریک طالبان پاکستان کے درمیان تعاون کے بعض دعوؤں اور کچھ چینلز کی موجودگی نے اسلام آباد کی حکومت کو اس بات پر آمادہ کیا ہے کہ وہ ان حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات کرے کیونکہ افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد سے پاکستان تحریک طالبان گروپ کی دہشت گردانہ کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے جو اس ملک کی حکومت اور فوج کے لیے شدید تشویش کا باعث بنا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ تجارتی اور اقتصادی اہداف چین کی پہلی ترجیح ہیں اور اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ خطے میں جتنا زیادہ استحکام اور سلامتی مضبوط ہوگی، تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے اتنے ہی مناسب مواقع فراہم کیے جائیں گے لہذا مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیاء میں امن و استحکام کو مضبوط بنانے اور تناؤ اور تنازعات کو کم کرنے کے عمل کو اپنانے والے اور اس سلسلے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کرنے والا چین، وسطی ایشیا میں اسی طرح کے عمل کی پیروی کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس پر توجہ دے رہا ہے،وہ قدرتی وسائل کے میدان میں افغانستان کی نمایاں صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ ایک ایسا ملک جو بیلٹ اینڈ روڈ کے بہت بڑے منصوبے کی راہ میں کردار ادا کر سکتا ہے، اس وقت وہ افغانستان میں استحکام اور امن کے قیام میں مدد کے لیے کوشاں ہے اور اگر اسے اس مقصد کے حصول کے لیے ضروری لگا تو وہ دوسرے ممالک کے سامنے طالبان کو تسلیم کرنے کا منصوبہ پیش کر سکتا ہے، بہرصورت اسلام آباد کی میزبانی میں ہونے والا چین پاکستان افغان طالبان سہ فریقی اجلاس عالمی توجہ کا مرکز رہے گا اور اس سہ فریقی اجلاس میں کوئی بھی ممکنہ معاہدہ علاقائی صورتحال کو متاثر کر سکتا ہے۔

مشہور خبریں۔

موصل میں داعش کا اہم کمانڈر گرفتار

?️ 30 جون 2021سچ خبریں:عراقی عوامی تنظیم الحشد الشعبی نے تکفیریوں کے خلاف ایک کامیاب

ترکی کا شام اور بشار الاسد کے بارے میں تازہ ترین موقف

?️ 16 دسمبر 2024سچ خبریں:ترکی کے وزیر خارجہ نے العربیہ کے ساتھ انٹرویو میں شام

اسرائیل نے خوراک کی تقسیم کے بہانے فلسطینیوں کو موت کا جال بنا رکھا ہے

?️ 10 جون 2025سچ خبریں: ھآرتض نے آج ایک رپورٹ میں جنوبی غزہ کی پٹی

جہاں صیہونی ہیں وہاں سلامتی نہیں:ایرانی صدر

?️ 30 جون 2022سچ خبریں:اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اس بات پر تاکید کرتے

روس کا دیوالیہ پن یورپی دیوالیہ پن کی وجہ سے ہے: مدودف

?️ 18 اپریل 2022سچ خبریں: روس کی سلامتی کونسل کے سکریٹری دیمتری مدودف نے اتوار کو

نیتن یاہو کو فلسطینیوں کے خلاف نسل‌کشی ختم کرنی ہوگی؛ اسپین کا مطالبہ

?️ 12 اکتوبر 2025سچ خبریں:اسپین کے وزیر خارجہ خوسے مانوئل آلبارس نے کہا ہے کہ

جسٹس طارق محمود جہانگیری کیخلاف سوشل میڈیا مہم پر توہین عدالت کا کیس سماعت کیلئے مقرر

?️ 2 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری

This Year’s Go-To Tropical Vacation Spot Is Baha Mar in the Bahamas

?️ 8 ستمبر 2022Dropcap the popularization of the “ideal measure” has led to advice such

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے