سچ خبریں:افغانستان میں یورپی یونین کے نائب سفیر نے طالبان کی حکومت کو محدود قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں بھی اپنے مخالفین کو بھی حکومت میں شامل کرنا چاہیے۔
افغانستان میں یورپی یونین کے نائب سفیر آرنلڈ پاول نے اس بات پر زور دیا کہ طالبان کی قیادت والی حکومت وسیع نہیں ہے ،تاہم ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے کچھ پیش رفت کی ہے، پاول نے کہا کہ ہم نہیں سمجھتے کہ طالبان کی موجودہ حکومت وسیع ہے لیکن ہم نے کچھ کوششیں کی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میری رائے میں طالبان سے فکری اختلاف رکھنے والوں کو بھی حکومت میں شامل کرناچاہیے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں یورپی یونین کی کوششیں انسانی حقوق اور آزادی اظہار پر مرکوز ہیں اور وہ افغانستان میں ایک ایسی حکومت کے حق میں ہیں جو ایک جامع حکومت کے بجائے افغانستان کے عوام کی نمائندگی کر سکے۔
یورپی یونین کے ڈپٹی چیف آف مشن نے افغانستان پر اقتصادی پابندیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پابندیوں سے نہ صرف افغانستان کی معیشت کو نقصان پہنچا بلکہ افغانستان میں یورپی یونین کی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئیں۔
پاول نے شمشاد کو بتایا کہ ان پابندیوں نے افغان معیشت کے ساتھ ساتھ ہماری سرگرمیوں کو بھی متاثر کیا ہے، ہم بیرون ملک سے رقم منتقل نہیں کر سکتے اور نہ ہی ہم افغانستان کے اندر بینکوں میں رقم منتقل کر سکتے ہیں ،اس مسئلے کو حل کیا جانا چاہیے۔