سچ خبریں:پاکستانی صحافی اور افغان امور کے ماہر ارشد یوسف زئی نے کہا کہ طالبان نے حالیہ برسوں میں پیش رفت کی ہے اور وہ افغانستان کے دو اہم پڑوسی اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے کی کوشش کریں گے۔
ارشد یوسف زئی نے منگل کو اسلام آباد میں آئی آر این اے کو بتایا کہ افغانستان کی صورتحال اب بدل رہی ہے اور ہمیں انتظار کرنا ہوگا اور دیکھنا ہوگا کہ اگلی حکومت بین الاقوامی برادری کے ساتھ کس طرح بات چیت کرے گی، پاکستانی تجزیہ کار نے کہا کہ موجودہ حالات میں طالبان صرف ایران ، چین ، روس اور پاکستان پر اعتماد کرتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ ان کا خیال ہے کہ طالبان ایران اور پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات برقرار رکھیں گے کیونکہ یہ دونوں ممالک افغانستان کے باہمی رابطے نیزخطے اور دنیا کے ساتھ ان کے رابطے کا بنیادی راستہ ہیں۔
ارشد یوسف زئی نے مزید کہاکہ طالبان چاہتے ہیں کہ عالمی برادری ان کے ساتھ مساوی سلوک کرے ، وہ کسی کے ماتحت نہیں رہنا چاہتے، انہوں نے مزید کہا کہ دوحہ معاہدے کے تحت طالبان نے خاص وعدے کیے تھے خاص طور پر خواتین کے حقوق اور تعلیم تک ان کی بلا روک ٹوک رسائی۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے وعدوں کو کسی حد تک پورا کیا کیونکہ ہم دیکھتے ہیں کہ انہوں نے بغیر خونریزی کے کابل کا کنٹرول سنبھال لیا، پاکستانی صحافی نے کہا کہ طالبان عالمی برادری کے ساتھ ملنا چاہتے ہیں لیکن کسی کے ماتحت نہیں رہنا چاہتے، ارشد یوسف زئی نے کہا ، طالبان کے آگے بڑھنے کا طریقہ ظاہر کرتا ہے کہ انہوں نے وقت کے ساتھ ترقی کی ہے ،ان کے درمیان بہت سے پڑھے لکھے لوگ ہیں جو عالمی برادری کے ساتھ بہتر طور پر بات چیت کر سکتے ہیں۔