طالبان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا خدشہ

طالبان

?️

سچ خبریں: امریکی نیوز ویب سائٹ کابل ناو نے پاکستان کی اسٹریٹجیک ڈیپتھ کی ڈاکٹرائن کا خاتمہ یا ایک خطرناک صورت حال کا آغازکے عنوان سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور طالبان کے درمیان جھڑپیں خطے میں اہم سلامتی کے خدشات میں سے ایک بن گئی ہیں۔
اس تصادم کے آغاز کے بعد سے، چین اور روس نے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور مذاکرات کے ذریعے اس کے حل کی اپیل کی ہے۔ تاہم، تین دور مذاکرات کے باوجود اب تک کوئی قابل ذکر پیشرفت نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی فریقین کو کوئی پائیدار نتیجہ ملا ہے۔
اس میڈیا نے گزشتہ دہائیوں میں افغان طالبان کو پاکستان کی وسیع پیمانے پر حمایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب اسلام آباد نے طالبان کی فتح کا جشن منایا تو کئی تجزیہ کاروں نے دونوں فریقوں کے تعلقات میں "شادی کے بعد ہونے والے جھگڑوں” (اختلافات) کا پیشین گوئی کی تھی۔
کابل ناو نے افغان طالبان اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے درمیان گہرے نظریاتی اور نسلی تعلقات کی طرف توجہ دلائی اور لکھا کہ پاکستان نے اس رشتے کو کم تر سمجھا، حالانکہ یہی تعلق تحریک طالبان کو ایسی طاقت عطا کر سکتا تھا جو پاکستان کے لیے ایک بے مثال خطرہ بن جاتا۔
اس مغربی میڈیا نے لکھا کہ اسلام آباد میں بہت کم لوگوں نے توقع کی تھی کہ طالبان تحریک طالبان کی محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرکے، یہاں تک کہ امریکی ہتھیاروں کے اراکین کے ساتھ حمایت کریں گے۔ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی اختلافات نے بھی کشیدگی میں اضافہ کیا ہے۔ پاکستان نے توقع کی تھی کہ طالبان مصالحت کا رویہ اپنائیں گے، لیکن گزشتہ چار سالوں میں ایسا نہیں ہوا۔
کابل ناو نے لکھا کہ کچھ ماہرین کا خیال تھا کہ یہ کشیدگی سطحی ہے اور اس کے بڑھنے کا امکان نہیں ہے، کیونکہ طالبان کے بہت سے رہنماؤں کے پاکستان میں خاندان، کاروبار اور جائیدادیں ہیں اور وہ اسلام آباد کے ساتھ بڑے پیمانے پر تصادم نہیں چاہتے۔ لیکن دوسروں کا خیال تھا کہ تحریک طالبان اب بھی طالبان اور پاکستان کے تعلقات کا محور ہے اور جب تک طالبان اس گروپ سے دور نہیں ہوتے یا انہیں افغانستان سے باہر نہیں نکالتے، تحریک طالبان دونوں فریقوں کی تقدیر کا فیصلہ کرے گی۔
اس انگریزی میڈیا نے مزید کہا کہ طالبان اب دو خطرناک راستوں کے درمیان پھنس گئے ہیں۔ تحریک طالبان کے ساتھ تعلقات منقطع کرنا، جو طالبان کی صفوں میں ناراضی اور دراڑ پیدا کر سکتا ہے، اور اس رشتے کو برقرار رکھنا جو پاکستان کے دباؤ کو بڑھاتا ہے اور کھلے تصادم کے امکان کو بڑھاتا ہے۔
کابل ناو نے لکھا کہ طالبان اور پاکستان کے بحران کا فوری حل مشکل ہے۔ اسی وجہ سے، پاکستان کابل میں طالبان حکومت کو کمزور یا ختم کیے بغیر تحریک طالبان کو کنٹرول یا ختم نہیں کر سکتا۔ اسلام آباد کو افغانستان میں ایسی حکومت درکار ہے جو بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے اور تحریک طالبان کے اراکین یا حامیوں کو افغانستان کی زمین کو پاکستان کے خلاف تربیتی اڈے کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہ دے۔ امن مذاکرات کے جامد رہنے کے ساتھ، آنے والے مہینوں میں کشیدگی کے بڑھنے کا امکان بڑھ گیا ہے۔
اس امریکی میڈیا نے لکھا کہ ہو سکتا ہے کہ پاکستان طالبان قیادت کو کمزور یا ہٹانے کے لیے فوجی طاقت استعمال کرنے کے آپشن پر غور کرے۔ چونکہ طالبان بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ نہیں ہیں، اس لیے پاکستان کو شاید زیادہ بیرونی دباؤ کا سامنا نہ ہو۔ لیکن اسلام آباد آسانی سے طالبان کے نظریے کو ختم نہیں کر سکتا۔
کابل ناو نے مزید کہا کہ کیا یہ صورت حال پاکستان کے دیرینہ خواب کا خاتمہ ہے یا ایک نئے دور کا آغاز، یہ واضح نہیں ہے۔ لیکن جو بات واضح ہے وہ یہ ہے کہ اسلام آباد اب ایک ایسی حکمت عملی کے خاتمے کا سامنا کر رہا ہے جس پر اس نے نصف صدی تک خرچ کیا ہے۔
اس انگریزی میڈیا نے موجودہ حالات کو طویل مدتی عدم استحکام کے دور کا آغاز یا کم از کم افغانستان میں پاکستان کی اسٹریٹجک ڈیپتھ کی حکمت عملی کے خاتمے کا اشارہ قرار دیا۔

مشہور خبریں۔

ہم اکیلے اتنے بڑے زلزلے کے نتائج سے نہیں نمٹ سکتے:ترکی

?️ 22 مارچ 2023سچ خبریں:ترکی کے صدر نے اعلان کیا ہے کہ ہمارے لیے اکیلے

بھارت کبھی پانی روک کر اور کبھی چھوڑ کر دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیدا کررہا ہے۔ مصدق ملک

?️ 11 جون 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات مصدق

موجودہ حکومت کو کس نے گرنے سے بچایا

?️ 23 مارچ 2021اسلام آباد (سچ خبریں ) نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام

چین کا تائیوان کے مسئلے پر امریکہ کو انتباہ

?️ 31 دسمبر 2021سچ خبریں:چین کے وزیر خارجہ نے امریکہ کو انتباہ دیتے ہوئے کہا

سید حسن نصراللہ کی سفارتی معقولیت

?️ 5 نومبر 2023سچ خبریں: مغربی ایشیائی مسائل کے ایک ماہر نے مقبوضہ علاقوں میں

شمالی غزہ میں صیہونی مظالم کے 100 دن کے ہولناک اعدادوشمار

?️ 12 جنوری 2025سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں سرکاری انفارمیشن آفس نے شمالی غزہ

غزہ میں جرائم سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے تل ابیب کی حکمت عملی

?️ 29 اگست 2025سچ خبریں: ویب سائٹ Mintpress News نے ایک تحقیقی رپورٹ شائع کی ہے

سعودی وزیر خارجہ کا ایران کے بارے میں اظہار خیال

?️ 23 جون 2021سچ خبریں:سعودی وزیر خارجہ نے ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے