صیہونی ٹرانسپورٹ کمپنی کی سعودی عرب کے ساتھ تجارتی روٹ کے قیام کی تیاریاں

صیہونی

?️

سچ خبریں:کچھ ذرائع نے سعودی عرب کے ساتھ حمل و نقل کا راستہ ہموار کرنے میں صیہونی حکومت کی حالیہ کاروائی کے بارے میں اطلاع دی۔
خلیج الجدید کی رپورٹ کے مطابق صہیونی ٹرانسپورٹ کمپنی زیم سعودی بندرگاہ جدہ اور مراقش کی اگادیر اور دخلا بندرگاہوں کے درمیان ٹرانسپورٹ روٹ کھولنے کی تیاری کر رہی ہے ،اکنامکس اینڈ انٹرپرائزز میگزین نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ ہفتوں میں سعودی عرب ، اسرائیل اور مراقش کے مابین سمندری فریٹ لائن شروع کردی جائے گی،میگزین کے مطابق نقل و حمل لائن جدہ سے شروع ہوکر اسرائیل تک جائے گی جبکہ اسرائیل بحر اوقیانوس اور مراقش میں واقع اگادیر اور دخلا کی بندرگاہوں پر اپنا سفر ختم کر دے گا۔

میگزین کا کہنا ہے کہ نئی ٹرانسپورٹ کمپنی اسرائیل اور مراکش کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے اور دونوں فریقین کے مابین تعلقات کی بحالی کے اعلان کے بعد براہ راست پروازیں شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے،غور طلب ہے کہ اسرائیلی ٹرانسپورٹ کمپنی زیم کی بنیاد 1945 میں رکھی گئی تھی، 2018 میں اس کا سالانہ کاروبار 2 3.2 بلین تک جا پہنچا،یہ کمپنی تقریبا 70 70 بحری جہازوں کی مالک ہے اور 20 بڑے جہاز برداروں میں سے ایک ہے۔

یادرہے کہ گذشتہ ماہ فلسطین کی حمایت میں ہزاروں افراد کے مظاہرے اور ان کے ساتھ امریکی پورٹ ورکرز یونین کی یکجہتی نے صہیونی جہاز کو امریکی بندرگاہ آکلینڈ چھوڑنے پر مجبور کردیاجبکہ سات سالوں میں یہ پہلا موقع تھا جب ایک زیم کنٹینر جہاز امریکی بندرگاہ میں داخل ہوا تھا تاہم پورٹ کارکنوں کے احتجاج کی وجہ سے آخر کار اسے سمندر میں لوٹنا پڑا۔

ایک سعودی ذریعے نے بتایا کہ آل سعود حکومت ترکی کے سامان کے بجائے اسرائیلی سامان درآمد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ آل سعود خاندان نے باضابطہ طور پر اسرائیلی منصوعات پر پابندی کی تھی،ایک سینئر سعودی بزنس مین نے کہا کہ سعودی تاجروں کے ترکی کا سامان برآمد کرنے پر آل سعود عہدیداروں کی طرف سے انھیں جرمانے اور قید کی دھمکی دی جاتی ہے اس لیے کہ وہ اسرائیلی سامان درآمد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔

درایں اثنا اسرائیلی میڈیا نے سعودی با خطر ذرائع کے حوالے دے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے اور اس کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے سلسلے میں سعودی عرب کے اہم اقدامات اٹھائے جائیں گے اور ہم عنقریب ریاض کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرتے ہوئے دیکھیں گے۔

 

مشہور خبریں۔

2023 مغربی کنارے میں بچوں کے لیے کیسا رہا؟ یونیسیف کی زبانی

?️ 30 دسمبر 2023سچ خبریں: اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے 2023 کو

صہیونی جرائم فلسطینی عوام کو مزاحمت سے ہرگز نہیں روک سکتے:جہاد اسلامی

?️ 23 نومبر 2022سچ خبریں:فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے رہنماوں میں سے ایک نے

سیلاب: برطانیہ کا پاکستان میں امدادی سرگرمیوں کیلئے اضافی ایک کروڑ پاؤنڈز کا اعلان

?️ 14 اکتوبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) برطانیہ نے پاکستان میں سیلاب سے نمٹنے کی

کورکمانڈرز کانفرنس: معاشی ترقی میں حائل غیرقانونی رکاوٹوں کی روک تھام میں تعاون کا عزم

?️ 8 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) عسکری قیادت نے کور کمانڈرز کانفرنس میں ملک میں

کیا صیہونی حماس کو ختم کر سکتے ہیں؟

?️ 25 نومبر 2023سچ خبریں: تحریک فتح کے ایک عہدیدار نے غاصبوں کے خلاف حماس

اعتماد ہے الیکشن کمیشن ملک میں صاف، شفاف انتخابات یقینی بنائے گا، آصف زرداری

?️ 19 نومبر 2023کراچی: (سچ خبریں) سابق صدر اور پی پی پی  کے صدر آصف

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا

?️ 19 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کی انٹرا

عبرت آموز دورہ

?️ 27 جولائی 2022سچ خبریں:امریکی صدر نے گزشتہ ہفتے خلیج فارس تعاون کونسل کے اراکین،

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے