سچ خبریں: صیہونی وزیر جنگ یوو گیلنٹ نے دعویٰ کیا کہ یہ حکومت غزہ کی پٹی سے اس وقت تک نہیں نکلے گی جب تک تمام قیدیوں کی واپسی نہیں ہو جاتی۔
صیہونی وزیر جنگ یوو گیلنٹ نے ہفتے کی رات کہا کہ قابض حکومت تمام قیدیوں کی واپسی تک غزہ سے نہیں نکلے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم مزید قیدیوں کی واپسی کے لیے تمام مواقع کا استعمال کریں گے، اور ان کی رہائی کے لیے ہر قسم کی بات چیت جنگ کے دوران ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی تصویروں سے بھی ڈرتے ہیں
فلسطینی تحریک حماس کی عسکری شاخ القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی قیدیوں کے دوسرے گروپ کی رہائی کا انحصار صیہونی حکومت پر ہے کہ امدادی ٹرکوں کو شمالی غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت دی جاتی ہے یا نہیں۔
اس گروہ کے مطابق صیہونی حکومت قیدیوں کی رہائی کے لیے اس معیار پر عمل نہیں کر رہی جس پر پہلے اتفاق کیا گیا تھا۔
حماس مزاحمتی گروپ اور اسرائیلی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا دوسرا مرحلہ آج چار روزہ عارضی جنگ بندی کے دوسرے روز ہونا تھا اور فیصلہ کیا گیا کہ دونوں طرف سے مجموعی طور پر 56 قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا۔
صیہونی حکومت اور غزہ کی پٹی میں مزاحمتی تحریک حماس کے درمیان چار روزہ جنگ بندی کل (مقامی وقت کے مطابق) صبح سات بجے سے لاگو ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ پر اسرائیل کے زمینی حملے ناکام ، وجوہات ؟
صیہونی حکومت کے خلاف اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے الاقصی طوفان آپریشن کے آغاز اور غزہ کی پٹی پر زمینی حملے میں قابض فوج کی شکست کو 47 دن گزر جانے کے بعد، اسرائیلی کابینہ نے مجبور ہو کر اعلان کیا کہ اس حکومت نے بدھ کی صبح قطر اور مصر کی ثالثی سے جنگ بندی پر اتفاق کیا۔