سچ خبریں:صہیونی معاشرہ روز مرہ کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پھٹنے کے لیے تیار ہے کیونکہ اسے موجودہ کابینہ سے اپنے معاشی مسائل کے حل کی کوئی امید نہیں ہے جبکہ حالات دن بہ دن مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔
عبرانی میڈیا نے صیہونی ریاست میں مہنگائی کی صورتحال کو سونامی سے تعبیر کرتے ہوئے لکھا کہ صیہونی وزیر خزانہ اور وزیر اعظم کی مالیاتی اور اقتصادی پالیسیوں کے خلاف مظاہروں کے ساتھ ہی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ اسرائیل کی اقتصادی تباہی کا سبب بنا ہے۔
آج مقبوضہ فلسطین میں اس سرزمین کی طرف ہجرت کرنے والے صہیونی تارکین وطن کو نہ صرف خوراک کی زیادہ قیمتوں کا سامنا ہے بلکہ تعلیم کے اخراجات سے لے کر صحت اور نقل و حمل تک کے تمام اخراجات میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، بہت سے اسرائیلیوں کے نقطہ نظر سے، کابینہ کے وزراء لاپڈ کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے کہ وہ کس سنگین صورتحال میں ہیں۔
عبرانی زبان کی ویب سائٹ میڈیا نے اپنی ایک رپورٹ میں اس بات پر زور دیا ہے کہ اسرائیل میں تقریباً تمام اشیا اور خدمات کی قیمتوں میں مختلف تناسب سے اضافہ ہوا ہے، لیکن اس سے بدتر بات یہ ہے کہ اسرائیلی کابینہ کو قیمتوں کی اس سونامی کی کوئی پرواہ نہیں ہے، اس حقیقت کے باوجود کہ لاپڈ کی کابینہ کا دعویٰ ہے کہ یوکرین جنگ قیمتوں میں اس قدر اضافے کی وجہ ہے لیکن کابینہ کے مخالفین ان دعوؤں کی تردید کرتے ہیں اور اسرائیل میں زیادہ قیمت پر اصرار کرتے ہیں، انہوں نے قیمتوں کو بے لگام چھوڑ دیا ہے۔