سچ خبریں: صیہونی مسلح افواج کے سربراہ نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے پہلے دن فوج اور اس حکومت کی جاسوسی اور انٹیلی جنس اداروں کی شکست کا اعتراف کیا۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق صہیونی فوج کے جوائنٹ چیفس آف آرمی اسٹاف کے سربراہ ہرتزی ہالیوی نے اپنے ایک خطاب میں اعتراف کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی فوج اور جاسوسی اور انٹیلی جنس ادارے سات اکتوبر کو ناکام ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی اپنی شکست کو کیسے چھپا رہے ہیں؟
ہالیوی نے صیہونی حلقوں میں مزاحمت کے ہاتھوں صیہونی حکومت کی شکست کے بارے میں گرما گرم بحث کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس وقت اس مسئلے میں مشغول نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے اشتعال انگیز تقریر میں مزید کہا کہ ہم جنگ بندی کے دنوں کو حماس کو تقسیم اور تباہ کرنے کے مقصد سے جنگ کے جاری رہنے کی تیاری اور منصوبہ بندی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
صیہونی حکومت کے چیف آف جوائنٹ چیفس آف آرمی اسٹاف نے مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقوں کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم شمالی علاقوں میں سکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے اور ان علاقوں میں استحکام کو بڑھانے پر توجہ دے رہے ہیں۔
ہالیوی نے مزید دعویٰ کیا کہ صہیونی فوج نہ صرف مقبوضہ شمالی علاقوں میں دفاع میں مصروف ہے بلکہ اپنے اندازے کی بنیاد پر کاروائیاں بھی کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کیوں ہارا، حماس کیسے جیتی؟امریکی ماہرین کی زبانی
ہالیوی کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب صیہونی اخبار معاریو نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ عارضی جنگ بندی سے لے کر رہا ہونے والے لوگوں کے انتخاب تک اور ان کی رہائی کا وقت بتانا، یہ سب ظاہر کرتے ہیں کہ حماس کو تباہ نہیں کیا جا سکتا۔
اس اخبار نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ غزہ پر صیہونی فوج کے بمباری، بڑے پیمانے پر فضائی حملوں اور زمینی حملے کے باوجود میدانی صورتحال اور حالات پر حماس کا کنٹرول اس حکومت کے فوجی کمانڈروں کی توقعات سے بڑھ کر ہے۔