?️
سچ خبریں: روئٹرز نے ایک تجزیاتی رپورٹ میں حماس کے تین اہم رہنماؤں کو قتل کرنے کے تل ابیب کے طویل المدتی منصوبے کے بارے میں بتایا ہے۔
رئٹرز نیوز ایجنسی نے حماس کے تین کمانڈروں کے ناموں کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی ایک تجزیاتی رپورٹ میں تل ابیب کے ان کو قتل کرنے کے طویل المدتی منصوبے کی اطلاع دی۔
ایک تجزیاتی رپورٹ میں روئٹرز نے حماس کے تین کمانڈروں کے نام بتائے ہیں اور انہیں قتل کرنے کے تل ابیب کے طویل المدتی منصوبے سے آگاہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکومت اپنے اہداف میں ناکام
اس رپورٹ کے مطابق حماس کے عسکری ونگ کے سربراہ ضیف، سیکنڈ کمانڈ مروان عیسیٰ اور غزہ میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار وہ تین افراد ہیں جو اسرائیل کی فہرست میں سرفہرست ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے حماس کے تین نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امکان ہے کہ تینوں رہنما غزہ کی سرنگوں سے حماس کے فوجی آپریشن کی ہدایت کریں گے اور اسرائیل میں قید فلسطینیوں کو آزاد کرانے کے لیے صیہونیوں قیدیوں کے تبادلے پر مبنی مذاکرات کی قیادت کریں گے۔
دریں اثنا، دو فوجی ماہرین نے روئٹرز کو بتایا کہ سنوار، ضیف اور عیسیٰ کے قتل سے اسرائیل کو ایک اہم علامتی فتح کا دعویٰ کرنے کا موقع ملے گا لیکن اس مقصد کو حاصل کرنا طویل اور مہنگا ہوگا نیز کامیابی کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق اب تک حماس کی طرف سے جن تینوں رہنماوں کا ذکر کیا گیا ہے، اب تک کئی بار اسرائیل کی متعدد قاتلانہ حملہوں میں بچے ہیں ، خاص طور پر محمد ضیف جو اپنے اوپر ہونے والے ساتھ قاتلانہ حملوں کے بعد روپوش ہیں۔
یاد رہے کہ صیہونی قاتلانہ حملوں میں محمد ضیف کی ایک آنکھ ضائع ہوئی اور ایک ٹانگ میں شدید چوٹ آئی، تاہم ضیف اور عیسیٰ کے برعکس، سنور اکثر عوامی ریلیوں میں نظر آتے ہیں ،تاہم وہ اسرائیلیوں کے پکڑے جانے کے خوف سے اب کوئی الیکٹرانک ڈیوائس استعمال نہیں کرتے۔
قبل ازیں وال اسٹریٹ جرنل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر متعدد عہدیداروں کے حوالے سے لکھا تھا کہ صیہونی حکومت کے جاسوس لبنان، ترکی اور قطر میں موجودہ جنگ کے خاتمے کے بعد فلسطینی اسلامی مزاحمت کے رہنماؤں کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ غزہ۔
اس اخبار کے مطابق ان قاتلانہ حملوں کی منصوبہ بندی ایک ماہ سے زیادہ عرصہ پہلے کی گئی تھی لیکن حماس کے زیر حراست صیہونی قیدیوں کی رہائی کے لیے ہونے والے مذاکرات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اسے ملتوی کر دیا گیا ۔
ان ذرائع نے کہا ہے کہ ان افراد کے قتک کا حکم صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے جاری کیا ہے اور اس پر عمل درآمد یقینی ہے لیکن وقت معلوم نہیں ہے، اگرچہ عام طور پر اس طرح کی کاروائیوں کی منصوبہ بندی خفیہ طور پر کی جاتی ہے لیکن اسرائیلی کابینہ نے کھلے عام حماس کے ارکان کو غزہ سے باہر قتل کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں: 7 اکتوبر کی جنگ نے نیتن یاہو، گینٹز اور گیلنٹ کے گھٹنے ٹیک دیئے
وال سٹریٹ میں آپریشن کا انکشاف ہونے سے پہلے نیتن یاہو نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ انہوں نے موساد کو حکم دیا ہے کہ حماس کے رہنما جہاں کہیں بھی ہوں ان کے خلاف کارروائی کریں،موساد جو صیہونی حکومت کی غیر ملکی انٹیلی جنس شاخ ہے اور اس حکومت کی خفیہ کارروائیوں کی ذمہ دار ہے نیز سرحد سے باہر قتل و غارت کی اس کی ایک طویل تاریخ ہے جن میں سے بعض شدید سفارتی کشیدگی کا باعث بنی بھی ہیں۔
موساد کے ایجنٹوں کو 2010 میں دبئی میں آئرش، برطانوی اور آسٹریلوی پاسپورٹ کے ساتھ خفیہ قاتلانہ کارروائیاں کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔
مشہور خبریں۔
صیہونیوں کے غزہ پر مکمل قبضے کے منصوبے کے اہداف
?️ 11 اگست 2025سچ خبریں: اسرائیلی سکیورٹی کابینہ نے جمعے کے روز غزہ کی جنگ میں
اگست
نیتن یاہو نے ہم سے سب کچھ چھین لیا: اسرائیلی صحافی
?️ 29 اکتوبر 2024سچ خبریں: نیتن یاہو نے اپنی 75ویں سالگرہ اپنی رہائش گاہ پر
اکتوبر
فضل الرحمان اور نواز شریف کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
?️ 22 جولائی 2022لاہور: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے
جولائی
سپریم کورٹ: مردم شماری کےخلاف اپیل، ایڈیشنل اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان سے جواب طلب
?️ 6 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے بلوچستان میں مردم شماری کےخلاف
دسمبر
برطانوی وزیر دفاع نےسکیورٹی مسائل کے باعث اوڈیسا کا سفر کینسل کیا
?️ 18 مارچ 2024سچ خبریں:برطانوی وزیر دفاع گرانٹ شاپس نےسیکورٹی وجوہات کی بنا پر اوڈیسا
مارچ
سید حسن نصراللہ نے حالیہ تقریر میں کیا کہا؟
?️ 13 نومبر 2023سچ خبریں: حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی
نومبر
ٹرمپ کا امریکہ کی خطرناک ترین رسوائی کے بارے میں تحقیقات کا حکم
?️ 6 جون 2025سچ خبریں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حکم دیا ہے کہ سابق صدر
جون
الجولانی اور ٹرمپ کے ریاض میں ملاقات کے تین اہم استراتیجک مقاصد
?️ 16 مئی 2025سچ خبریں: علیرضا مجیدی، مغربی ایشیا کے امور کے ماہر، نے ایک تجزیاتی
مئی