سچ خبریں: صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی پر صیہونی جنگی طیاروں کے شدید حملوں کے ساتھ ساتھ اس علاقے میں ذرائع مواصلات اور انٹرنیٹ منقطع کر دیا ہے۔
غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر اسرائیلی فضائی حملوں میں فلسطینی شہریوں بالخصوص بچوں کی ہلاکت کا سلسلہ جاری ہے، اس کے ساتھ ساتھ صیہونی حکومت امدادی گاڑیوں اور مساجد پر بمباری کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اسکولوں پر بمباری اپنا دفاع ہے ؟
فلسطینی ذرائع نے غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے انتہائی شدید حملوں اور بعض علاقوں میں مواصلات اور انٹرنیٹ کے مکمل طور پر منقطع ہونے کی خبر دی ہے۔
القدس کی قابض فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس حکومت کے طیارے غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں پر شدید حملے کر رہے ہیں،غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں کے جواب میں غزہ کی پٹی سے تل ابیب سمیت متعدد مقبوضہ علاقوں کی جانب راکٹ داغنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
غزہ کی پٹی پر وحشیانہ اور دیوانہ وار بمباری کے جواب میں قسام بٹالین نے مقبوضہ فلسطین کے شہروں تل ابیب، عسقلان، اشدود کے بعض مرکزی علاقوں کو راکٹوں سے نشانہ بنایا۔
فلسطین میں اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے رابطہ کار نے کہا کہ صیہونی حکومت واضح طور پر شمالی غزہ میں انسانی امداد بھیجنے کی مخالف ہے۔
فلسطینی ذرائع نے غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے انتہائی شدید حملوں اور بعض علاقوں میں مواصلات اور انٹرنیٹ کے مکمل طور پر منقطع ہونے کی خبر دی ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی کیسے حقیقتوں کو بدلتے ہیں؟
اقوام متحدہ میں امریکی نمائندے نے غزہ کے بے دفاع لوگوں کے خلاف قابضین کے ان گنت جرائم کے تسلسل کا حوالہ دیے بغیر دعویٰ کیا کہ تمام ممالک کو حماس کی مذمت کی قرارداد کے حق میں ووٹ دینا چاہیے۔
درایں اثنا وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم قیدیوں کی رہائی کے لیے خطے میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔