سچ خبریں: صہیونی آرمی ریڈیو کے ملٹری رپورٹر ڈورون قادوش نے بتایا شہید عزالدین قسام بٹالین کی فورسز نے ایک سرنگ کا استعمال کیا جسے اسرائیلی فوج نے دس سال قبل دراندازی کے دوران شناخت کیا تھا۔
انہوں نے اس آپریشن میں اس حکومت کی فوج کے ہاتھوں غزہ بریگیڈ کی شکست کی طرف اشارہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اس کی وجہ سے حماس کی افواج اس سرنگ کو استعمال کرتے ہوئے اسرائیلی افواج کے پیچھے گھس گئیں۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج اس سرنگ سے چند میٹر کے فاصلے پر واقع اس علاقے میں اپنی کارروائیوں کے دوران اس سرنگ کے قریب بھی نہیں گئی اور اسے تباہ کرنے کی کوشش بھی نہیں کی۔
اس صہیونی صحافی نے فوج کے غزہ بریگیڈ کے اس اسکینڈل کے بارے میں سیکورٹی حکام کی وسیع تنقید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کی روک تھام ممکن ہے کیونکہ اس سرنگ کی نشاندہی 2014 میں ہوئی تھی۔
گزشتہ روز حماس کے جنگجوؤں نے اعلان کیا کہ وہ صہیونی افواج کے پیچھے دراندازی کرتے ہوئے ایک کارروائی میں ان فورسز میں سے 5 کو ہلاک کرنے میں کامیاب ہوئے۔
قسام بٹالین نے اپنے بیان میں اعلان کیا ہے کہ حماس کے جنگجو تل ابیب کی افواج کی فرنٹ لائن عبور کر کے رفح شہر میں واقع دشمن کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ صیہونی حکومت نے اس کارروائی میں صرف اپنے ایک فوجی کی ہلاکت اور متعدد دیگر کے زخمی ہونے کا اعتراف کیا ہے۔
ان واقعات کے ساتھ ہی صیہونی فوج نے رفح شہر میں اپنے فوجیوں کی تعداد میں کمی کر دی ہے اور فوج کی بسلماخ بریگیڈ اس شہر سے نکل گئی ہے۔ 6 مئی کو شروع ہونے والے رفح پر اسرائیلی فوج کے حملے نے تباہ کن صورت حال میں 10 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا ہے۔