سچ خبریں:بلومبرگ ویب سائٹ کے مطابق صیہونی حکومت غزہ پر اپنے فضائی حملوں کے لیے بڑی تعداد میں مہنگے میزائل استعمال کرتی ہے ۔
اس سلسلے میں صیہونی حکومت کی وزارت خزانہ کی دستاویزات کے مطابق جو اس حکومت کی پارلیمنٹ کو فراہم کی گئی ہیں، تل ابیب اگلے سال اپنے فوجی بجٹ میں آٹھ ارب ڈالر کا اضافہ کرنے جا رہا ہے جس کے ساتھ غزہ کی جنگ جاری ہے۔ جنگ
اس رپورٹ کے مطابق 2024 کے لیے صیہونی حکومت کا کل بجٹ 562 بلین شیکل کے برابر ہوگا جب کہ گزشتہ صیہونی حکومت کا کل بجٹ جو منظور کیا گیا تھا وہ 513 ارب شیکل کے برابر تھا۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اگلے سال صیہونی حکومت کے دفاعی بجٹ میں بظاہر کم از کم 30 ارب شیکل کا اضافہ ہو جائے گا جو کہ صیہونی حکومت کے لیے غزہ جنگ کے زیادہ اخراجات کی تصدیق ہے۔
رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ غزہ کی جنگ سے اسرائیل کو روزانہ کم از کم 269 ملین ڈالر کا نقصان ہوتا ہے اور امریکی مالیاتی اور کاروباری خدمات فراہم کرنے والی کمپنی موڈیز کے کام نے اندازہ لگایا ہے کہ یہ جنگ سابقہ جنگوں کے مقابلے میں صیہونی حکومت کی معیشت پر سب سے زیادہ اثرات مرتب کرے گی۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق فوجی بجٹ کے علاوہ صیہونی حکومت نے مقبوضہ علاقوں کے شمالی اور جنوبی سرحدی علاقوں سے تقریباً 120 ہزار افراد کے انخلاء کے لیے 10 ارب شیکل مختص کیے ہیں اور ساتھ ہی پولیس کے لیے بجٹ میں بھی اضافہ کیا ہے۔ اور اس حکومت کی سیکورٹی خدمات کے ساتھ ساتھ غزہ جنگ میں تباہ ہونے والی صہیونی بستیوں کی تعمیر نو کی ضرورت ہے۔