سچ خبریں:فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کے سکریٹری جنرل نے ایک تقریر میں زور دیا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ ناممکن ہے۔
فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی کے خلاف حالیہ اسرائیلی جنگ میں مزاحمت کی فتح ایک قومی اور قیمتی کامیابی ہے، رپورٹ کے مطابق انہوں نے مغربی کنارے میں صیہونی حکومت کے ساتھ مقابلےکو دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ مزاحمتی گروپوں کے مشنوں کا حصہ ہے۔
صہیونی حکومت کے ساتھ سمجھوتے کے امکان کے بارے میں فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کے سیکرٹری جنرل نے کہاکہ اس حکومت کے ساتھ سمجھوتہ ناممکن ہے اور جہاد اسلامی تحریک نے 1993 میں اوسلو معاہدوں پر دستخط کے بعد سے پیش گوئی کی تھی کہ یہ عمل ناکام ہو جائے گا اوریہ فلسطینیوں کو سخت پریشان کریں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ جو بھی قابضین کے ساتھ سمجھوتہ کرتا ہے اور یقین کرتا ہے کہ ایسا ممکن ہے ، اس نے صہیونی منصوبے کی نوعیت کو نہیں سمجھا۔
یادرہے کہ حالیہ غزہ جنگ میں فلسطینی مزاحمتی تحریک کے ہاتھوں کو واضح شکست ہوئی جس سے عالمی سطح پر صیہونی فوج کے غبارے کی ہوا نکل گئی اور انھیں سطح پر شدید خفت کا سامنا کرنا پڑا لہذا انھوں نے اپنی خفت کو کم کرنے کے لیے فلسطینیوں کے خلاف طرح طرح کے حربے آزمانا شروع کیے ہیں جبکہ مزاحمتی تحریک انھیں انتباہ دے چکی ہے کوئی بھی غلطی کرنے سے پہلے ہزار بار سوچ لیا اس لیے کہ ہمارے ہاتھ ابھی بھی ٹریگر پر ہیں اور اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔