سچ خبریں: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے آج تل ابیب میں اس حکومت کے سیکورٹی حکام کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔
اس میڈیا کے مطابق مذکورہ میٹنگ میں شن بیٹ کے سربراہ رونن بار، موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیئر، اسرائیل ڈیفنس فورسز کے چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی اور جنگی وزیر یوو گیلنٹ موجود ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ اس سیکورٹی میٹنگ کا محور کل رات ایران کا حملہ تھا۔
یہ ایسے وقت ہے جب گذشتہ رات مقبوضہ فلسطینی سرزمین پر ایران کے اچانک حملے کے بعد صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے اس سے قبل بچگانہ بیانات میں دھمکی دی تھی کہ تہران نے بہت بڑی غلطی کی ہے اور اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے کل رات اعلان کیا کہ شہید ہنیہ، سید حسن نصر اللہ اور شہید نیلفروشان کی شہادت کے جواب میں ہم نے مقبوضہ علاقوں کے قلب کو نشانہ بنایا۔ اگر صیہونی حکومت نے ایران کی کارروائیوں پر ردعمل ظاہر کیا تو اسے کرشنگ حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر ایران کے جوابی حملے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو فون کیا اور دعویٰ کیا کہ ایران کا بڑے پیمانے پر میزائل حملہ موثر نہیں ہے، اور کہا کہ واشنگٹن تل ابیب کی حمایت جاری رکھے گا۔
ایران کے زیر قبضہ علاقوں پر بڑے میزائل حملے کے بعد دوسرے اعلان میں پاسداران انقلاب اسلامی نے اس آپریشن کا نام صادق 2 رکھنے کا اعلان کیا اور اس بات پر زور دیا کہ باوجود اس کے کہ یہ علاقہ انتہائی جدید اور بڑے پیمانے پر دفاعی نظام کے ذریعے محفوظ ہے۔ 90 فیصد گولیاں کامیابی کے ساتھ اہداف کو نشانہ بناتی ہیں اور صیہونی حکومت اسلامی جمہوریہ کی انٹیلی جنس اور آپریشنل تسلط سے خوفزدہ ہے۔