سچ خبریں:صیہونی نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن نیٹ ورک نےاعلان کیا ہے کہ اگر پیشرفت ہوتی ہے تو اسرائیل متعدد سکیورٹی قیدیوں کی رہائی کے معاملے کا جائزہ لینے کے لیے تیار ہے۔
عبرانی زبان کے اس میڈیا نے باخبر ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی، تاہم، تل ابیب قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے معاملے سے نمٹنے سے پہلے مستقل جنگ بندی کے حوالے سے حماس کی پیشگی شرط پر عمل درآمد کے خلاف ہے۔
ان ذرائع کے مطابق موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا آنے والے دنوں میں قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن الثانی سے دوبارہ ملاقات کرنے والے ہیں اور ان سے ان تجاویز پر تبادلہ خیال کریں گے۔
عبرانی زبان کے کچھ دیگر ذرائع ابلاغ نے بھی اعلان کیا کہ اسرائیل حماس کی جانب سے رہائی کے لیے درخواست کردہ ناموں کی فہرست حاصل کرنے اور مذاکرات شروع ہونے کی صورت میں ان کا جائزہ لینے کے لیے تیار ہے۔
تاہم حماس کے رہنماؤں کے بار بار زور دینے کی بنیاد پر یہ فلسطینی عسکریت پسند گروپ قیدیوں کے تبادلے کے لیے مذاکرات کے آغاز سے قبل جنگ کو مکمل طور پر روکنے اور تمام اسرائیلی قیدیوں کے بدلے تمام فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتا ہے۔
واضح رہے کہ صہیونی فوج کی جانب سے سفید جھنڈا اٹھائے جانے کے باوجود ہلاک ہونے والے تین صیہونی قیدیوں کی ہلاکت کے اسکینڈل کے بعد صیہونی حکومت کی کابینہ شدید دباؤ کا شکار ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اسرائیلی جنگی کابینہ اس معاملے پر غور کرے گی۔ ثالثوں کی جانچ کے لیے نئی تجاویز پیش کریں۔