سچ خبریں: طوفان الاقصیٰ کے تین دن گزرنے کے بعد بھی صیہونی حکومت کے ہاتھ کچھ نہ آنے کے بعد اس نے اپنے احتیاطی فوجیوں کی ایک بڑی تعداد کو خدمت کے لیے بلا لیا ہے۔
فرانس 24 کی رپورٹ کے مطابق طوفان الاقصیٰ کا مقابلہ کرنے میں ناکام صہیونی فوج نے کئی احتیاطی دستوں کو طلب کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الاقصی طوفان کے بعد صیہونی حکومت ہینگ
رپورٹ کی بنیاد پر صیہونی ذرائع نے اطلاع دی کہ 300000 فوجیوں کو احتیاطی خدمات کے لیے بلایا گیا ہے جو اسرائیل کی تاریخ میں سب سے بڑی تعداد ہے۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کے مجرم وزیر جنگ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے خلاف جنگ کم از کم چند ہفتے جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ صیہونیوں کے اقدام ایسی حالت میں ہیں جبکہ صہیونی فوج طوفان الاقصیٰ کے آغاز کے تین دن بعد بھی فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے خلاف کچھ نہیں کر سکی ہے۔
اسی دوران خبری ذرائع نے بن گورین ہوائی اڈے میں افراتفری کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی مقبوضہ علاقوں سے فرار ہونے کے لیے مر رہے ہیں۔
ادھر الجزیرہ کے رپورٹر نے غزہ سے مقبوضہ فلسطین کی طرف راکٹ حملوں کی ایک نئی لہر شروع ہونے کی اطلاع دی جبکہ غزہ پر صیہونی حکومت کے حملے جاری ہیں۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکومت کے لیے الاقصی طوفان آپریشن کا معاشی نقصان
دریں اثنا، صیہونی حکومت کے چینل 12 نے اطلاع دی ہے کہ گزشتہ گھنٹوں میں غزہ میں الشجاعی کے محلے پر گرے ہوئے بموں اور دھماکہ خیز مواد کی مقدار ان بموں سے چار گنا زیادہ ہے جو 2006 کی 33 روزہ جنگ میں یروت کے جنوبی مضافات میں استعمال کیے گئے تھے۔