سچ خبریں:یمنی فوج کی جانب سے متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی ہونے والے میزائل اور ڈورن حملے کے بعد صیہونی صدر نے اس ملک کے ساتھ اظہار ہمدردی اور یکجہتی کیا ہے۔
النشرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق غاصب صہیونی حکومت کے صدر اسحاق ہرٹزوک نے متحدہ عرب امارات پر یمنی فوج کے کامیاب ڈرونز اور میزائلوں حملوں کے بعد اماراتی حکومت کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے سکیورٹی انٹیلیجنس میں تعاون کی پیشکش کی ہے،اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے بھی ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید کو تعزیتی خط لکھا جس میں اس نے ابوظہبی میں ہونے والے حملے کی شدید مذمت کی۔
اسرائیل نے متحدہ عرب امارات کو اپنا اتحادی قراردیتے ہوئے کہا کہ ہم مشترکہ طور پر اپنے دشمن کو شکست سے دوچار کریں گے، واضح رہے کہ یمنی فورسز اور قبائل نے دو روز قبل متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی میں 20 ڈرونز اور 10 میزائلوں سے حملہ کیا تھا جس کے بعد امارات کے تیل کی ترسیلات معطل ہوگئیں ۔
ادھر یمن کی قومی نجات حکومت کے اعلی مذاکراتکار محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ امارات ایک چھوٹا ملک ہے جو امریکہ اور اسرائيل کا خطے میں پٹھو اور چمچہ بن گیا ہے، امارات کو اسرائیل کی پالیسیوں پر عمل نہیں کرنا چاہیے،انھوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات مسئلہ فلسطین کو نقصان پہنچا کر اسرائیل کو فائدہ پہنچانے کی تلاش و کوشش کررہا ہے۔
انھوں نے سعودی عرب اور امارات کے حکمرانوں کو خائن اور غدار قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ خطے کے عرب مسلمانوں کو خطے میں امریکہ اور اسرائیل کے نوکروں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے،محمد عبدالسلام نے کہا کہ ہم یمنی عوام کے دفاع میں امارات کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔
عبد السلام نے کہا کہ امارات کو اپنی اوقات میں رہنا چاہیے اور اماراتی و سعودی حکام کو سمجھ لینا چاہیے کہ جس طرح صدام کو امریکہ نہیں بچا سکا بلکہ خود امریکہ نے اسے تختہ دار پر لٹکا دیا تھا اسی طرح سعودی عرب اور امارات کے جاہل اور نادان حکمرانوں کو بھی امریکہ ہی نابود کردےگا۔