سچ خبریں:48 سالہ فلسطینی قیدی احمد ابو علی اسیر کی النقب جیل میں شہادت ہوگئی۔
صہیونی جیلوں کی طبی انتظامیہ کی غفلت کے نتیجے میں النقب کے یطا قصبے کے رہنے والے ایک فلسطینی قیدی احمد ابو علی کی شہادت ہوگئی، قیدیوں کے امور کی وزارت نے اس نئے جرم کا ذمہ دار صیہونی غاصب حکومت کو ٹھہرایا اور اس بات پر زور دیا کہ صیہونی جیلوں کی طبی انتظامیہ نے اس قیدی کی حالت خراب ہونے کے باوجود اسے ہسپتال منتقل کرنے میں تاخیر سے کام لیا جس کے باعث اس کی شہادت ہوگئی۔
اس قیدی کی شہادت کے بعد فلسطینی اسیروں کی تحریک نے اسرائیل کی تمام جیلوں میں 3 روزہ عوامی سوگ کا اعلان کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر احتجاجی اقدامات اٹھائے گی۔
فلسطینی قیدیوں کے دفتر اطلاعات نے اعلان کیا کہ قیدیوں کی تحریک کی سپریم کمیٹی نے تمام جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے اور تمام محکموں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، احمد ابو علی کی شہادت کے موقع پر اس کمیٹی نے صیہونی حکومت کی تمام جیلوں میں تین روزہ عوامی سوگ کا اعلان کیا ہے۔
اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے صیہونی حکومت کے اسیر احمد ابو علی کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ طبی غفلت کی پالیسی کے نتیجے میں اس قیدی کی شہادت صیہونیوں کا ایک اور جرم ہے جو صیہونی حکومت کی تمام بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
عبداللطیف قانوغ نے کہا کہ اس فلسطینی قیدی کی شہادت کے ساتھ صہیونی جیلوں میں اسیران تحریک کے شہداء کی تعداد 235 ہوگئی ہے جس سے قیدیوں خاص طور پر بیمار اور بوڑھے افراد کے ساتھ صہیونی دشمن کے جرائم اور بربریت کی انتہا کا پتہ چلتا ہے۔
عوامی فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین نے بھی ایک بیان میں صیہونی جیل میں قید احمد ابو علی کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد از جلد طبی اور حقائق کی کھوج کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دیں جسے صیہونی جیلوں میں بھیج کر درجنوں مریض قیدیوں کی جانوں کو طبی غفلت کی پالیسی سے بچایا جا سکے۔