سچ خبریں: شائع شدہ میڈیا رپورٹس میں صیہونی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین قیدیوں کی حالت ابتر ہونے کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے فلسطینی قیدیوں اور رہائی پانے والوں کے بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی الدامون جیل میں فلسطینی خواتین قیدیوں کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ رہا ہونے والی فلسطینی خواتین کی زبانی
اس کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق اس جیل میں خواتین فلسطینی قیدیوں کی تعداد بڑھ کر 76 ہو گئی ہے جن میں سے 43 کا تعلق غزہ اور 18 کا مغربی کنارے سے ہے جبکہ باقی قیدی مقبوضہ بیت المقدس میں ہیں۔
فلسطینی قیدیوں کے امور کے بورڈ نے تاکید کی کہ صیہونی حکومت کی جیلوں میں فلسطینی خواتین قیدیوں کو انتہائی مشکل حالات کا سامنا ہے اور وہ روزمرہ کی زندگی کی بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہیں۔
اس رپورٹ میں تاکید کی گئی ہے کہ تمام فلسطینی خواتین قیدیوں کو پینے کے پانی میں کلورین کی مقدار زیادہ ہونے اور جیل حکام کی جانب سے فراہم کردہ طبی خدمات کی کمی کی وجہ سے پیٹ اور گردے کے شدید درد کا سامنا ہے،انہیں مناسب پانی اور خوراک تک میسر نہیں ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی جیلوں میں گذشتہ نومبر کے آخر تک 260 نوعمروں اور بچوں سمیت فلسطینی قیدیوں کی تعداد بڑھ کر 7800 ہو گئی ہے۔
کچھ عرصہ قبل فلسطینی قیدیوں کے امور کی کمیٹی نے اعلان کیا تھا کہ صہیونی قابض فوج نے النقب جیل کے قیدیوں پر اپنا دباؤ بڑھا دیا ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ مغربی کنارے پر قابضین کا حملہ، فلسطینیوں کو بلا وجہ گرفتار کرنا اور جیلوں میں دباؤ میں ڈالنا صہیونیوں کی غزہ کی پٹی میں اپنی شکست کو چھپانے کی کوشش ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی جیلوں میں فلسطینی خواتین قیدیوں کی حالت زار
اس فلسطینی کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ النقب جیل میں صیہونی حکومت کے جیل کے محافظوں نے اس جیل کی بجلی مکمل طور پر منقطع کردی ہے۔
فلسطینی اسیران کے امور کی کمیٹی نے مزید کہا کہ النقب جیل کے قیدیوں کے لیے پانی بھی منقطع ہے اور دن میں صرف ایک گھنٹے سے بھی کم وقت کے لیے پانی آتا ہے،صہیونی جیل کے محافظوں نے قیدیوں کے کھانے میں بھی کمی کردی ہے۔