سچ خبریں:اگرچہ بنیامین نیتن یاھو نے اپنی پوری تقریر عبرانی زبان میں کی لیکن انہوں نے ایک جملہ انگریزی میں کہا تاکہ ہر ایک کو ان کی بات سمجھ آجائے کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں: "میں واپس آؤں گا۔”
ماہرین کے مطابق نیتن یاھو کا بیان ان کے مداحوں کے لیے ان کی واپسی کی یقین دہانی سے زیادہ اثر انداز ا س طرح ہوا کہ وہ اپنے حریف نفتالی بینیٹ اورئیر لاپیڈ سے شکست قبول کررہے ہیں،کچھ اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے نیتن یاہو کی بینیٹ سے ہاتھ ملانے کی تصویر شائع کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے ئیر لاپیڈ سے مصافحہ کرنے سے انکار کردیا۔
دوسری طرف تل ابیب اور یروشلم کی سڑکوں پر نیتن یاہو کے مخالفین اور حامیوں کی ریلیاں دیکھنے کو ملیں جبکہ تل ابیب میں واقع "رابن” چوک میں نیتن یاہو کے ہزاروں مخالفین کو ناچتے ہوئے دیکھا گیا جو ان ے چھٹکارا پانے پر خوشی کا اظہار کر رہے تھے، یادرہے کہ سابق وزیر اعظم کے حامی متعدد افراد ان کے گھر کے سامنے جمع ہوئے اور ان کی حمایت میں نعرے بازی کی۔