سچ خبریں:جرمنی میں صیہونی بائیکاٹ تحریک نے اس تحریک پر پابندی کے حوالے سے جرمن پارلیمنٹ کی طرف سے جاری کردہ قرارداد کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا۔
فلسطین ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق صیہونی بائیکاٹ تحریک(BDS) نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2019 میں اس تحریک کی سرگرمیوں پر پابندی پر مبنی جرمن پارلیمان کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
صیہونی بائیکاٹ تحریک نے اعلان کیا کہ وہ جرمن پارلیمنٹ کی غیر پابند قرارداد پر اپنا اعتراض جرمنی کی سپریم آئینی عدالت اور اسٹراسبرگ میں انسانی حقوق کی یورپی عدالت کے سامنے اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں:امریکی ماہرین تعلیم صیہونی بائیکاٹ کےحامی
یاد رہے کہ اس سے قبل جرمنی کی انتظامی عدالت نے اس مسئلے کے آئین سے تعلق کے بہانے صیہونی بائیکاٹ تحریک کی اپیل کو مسترد کر کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہ اس مسئلے کو سنبھالنا اس کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔
اس تحریک کے وکیل احمد عابد نے جرمنی کی انتظامی عدالت پر صیہونی بائیکاٹ تحریک کی سرگرمیوں پر پابندی کے معاملے سے گریز کا الزام لگایا۔
اس تحریک کے عہدیداروں نے جرمنی کی سپریم آئینی عدالت اور انسانی حقوق کی یورپی عدالت کی طرف سے ہتک عزت کے بہاؤ کو روکنے کے لیے ایک ناقابل تردید فیصلہ دینے کی امید کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں:عمان کے مفتی اعظم نے صیہونی حکومت کے بائیکاٹ پر زور دیا
ان عہدیداروں نے کہا کہ ہم یہاں بھی ایسے ہی کامیاب ہوں گے جیسے 2020 میں یہ تحریک فرانس میں کامیاب ہوئی کیونکہ اس وقت یورپی عدالت برائے انسانی حقوق نے کہا کہ فرانس کی حکومت کی طرف سے صیہونی بائیکاٹ تحریک کے کارکنوں کی مذمت میں خاطر خواہ وجوہات کا فقدان ہے اور ان کارکنوں کی آزادی بیان کی خلاف ورزی ہے۔