سچ خبریں:خبر رساں ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے مغربی کنارے کے ایک علاقے میں 1200 فلسطینیوں کے پینے کا پانی بند کر دیا ہے۔
بدھ کی شام صہیونی قابض فوج نے اریحا کے شمال میں واقع نبع العوجا کے علاقے کے مکینوں کے لیے پانی کی واحد سپلائی لائن کاٹ دی، مقامی باشندوں نے اعلان کیا کہ صہیونی قابض افواج نے پانی کی واحد لائن بند کر دی جو 1200 فلسطینیوں کو پینے کا پانی فراہم کرتی تھی ، انہوں نے اسٹیل کی چادروں کو ویلڈنگ کر کے اس میں پتھر بھر کر خاندانوں کو پینے کے پانی سے محروم کر دیا گیا۔
البیدر کے بدویوں کے حقوق کے دفاع کے لیے کام کرنے والی تنظیم کے نگران حسن ملیحات نے اعلان کیا کہ نبع العوجا کے باشندے مغربی کنارے میں بدوؤں کی سب سے بڑی برادریوں میں سے ایک ہیں، تاہم یہاں کے شہری حملہ آوروں اور آباد کاروں کی طرف سے پانی کی چوری اور زمین کو کنٹرول کرنے کے مقصد سے اس علاقے کی بار بار خلاف ورزی کا نشانہ بنتے ہیں ، صیہونی آبادکاری کے منصوبوں سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔
دوسری جانب صیہونی قابضین نے بدھ کے روز علی الصبح بیت لحم کے علاقے میں واقع حوسان نامی گاؤں میں ایک زرعی تنصیب کو بلڈوزر سے تباہ کر دیا جب کہ صہیونی آباد کاروں نے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں خاص طور پر نابلس کے علاقہ میں فلسطینیوں کے خلاف اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، قابض فوج نے ہوسان گاؤں کے علاقے عین البلاد پر حملہ کیا اور پرمٹ نہ ہونے کے بہانے ایک فلسطینی خاندان سے تعلق رکھنے والے زرعی یونٹ کو تباہ کر دیا۔
واضح رہے کہ فلسطینی اداروں نے ہمیشہ مظلوم فلسطینی قوم کی بین الاقوامی حمایت کا مطالبہ کیا ہے اور بین الاقوامی فوجداری عدالت سے کہا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کے جرائم کی جلد از جلد تحقیقات شروع کرے، لاکھوں فلسطینی کئی دہائیوں سے فوجی حالات میں زندگی گزار رہے ہیں اور ہر روز اپنے بنیادی حقوق کی خلاف ورزیاں دیکھ رہے ہیں جبکہ عالمی برادری ابھی تک صیہونی حکومت کے انتظامی حراست اور دیگر نسل پرستانہ اقدامات کے بارے میں خاموش ہے جو فلسطینی زمینوں پر مسلسل قبضے اور فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی کے لیے ایک سبز روشنی ہے۔