سچ خبریں:کینیڈا کے ذرائع نے صیہونیوں کے نئے جاسوسی پروگرام کا انکشاف کیا ہے جس میں صحافیوں اور سیاست دانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
کینیڈا کی ایک لیبارٹری نے صیہونی حکومت کے جاسوسی پروگرام کا انکشاف کیا ہے جس میں میڈیا اور سیاست دانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے،اس ملک کی سٹیزن لیب نے ایک نئے اسرائیلی جاسوسی پروگرام کی اطلاع دی ہے جو بدنام زمانہ پیگاسس پروگرام سے ملتا جلتا ہے، جس میں متعدد ممالک میں صحافیوں اور اختلافی سیاست دانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
کینیڈا کی سٹیزن لیب سائبر اسپیس، عالمی سلامتی اور انسانی حقوق کی تحقیقات کرتی ہے،اس لیبارٹری نے اعلان کیا کہ نیا پروگرام کواڈریم نامی ایک نامعلوم اسرائیلی کمپنی نے ڈیزائن کیا ہے،اس کمپنی کی بنیاد اسرائیل کے ایک سابق فوجی اہلکار اور این ایس او کے سابق ملازمین نے رکھی تھی، وہ کمپنی جس نے پیگاسس بنایا تھا۔
نئے الیکٹرانک سسٹم کے غلط استعمال پر نظر رکھنے والی سٹیزن لیب نے مزید کہا کہ شمالی امریکہ، وسطی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا، یورپ اور مشرق وسطیٰ میں اس پروگرام کے ذریعے پانچ افراد کی جاسوسی کی گئی۔
لیبارٹری نے انکشاف کیا کہ متاثرین کی فہرست میں صحافی اور مخالف سیاسی شخصیات اور ایک این جی او کا ملازم شامل ہے،ساتھ ہی مذکورہ لیبارٹری نے یہ بھی کہا کہ وہ اس وقت جاسوسی کے شکار افراد کی شناخت ظاہر نہیں کرسکتی۔
اس لیبارٹری کی رپورٹ کے مطابق موبائل فون یا لیپ ٹاپ پر انسٹال کرنے کے بعد مذکورہ جاسوس پروگرام صارف کے علم میں لائے بغیر گفتگو اور بیرونی آوازوں انیز کیمرے کی تصاویر ریکارڈ کرتا ہے اور ڈیوائسز کے فولڈرز میں سرچ کرتا ہے۔ڈیوائس کے مالک کے اکاؤنٹس تک مسلسل رسائی کو یقینی بنانے کے لیے ایپ ٹو فیکٹر توثیقی کوڈز، یعنی پاس ورڈ اور سکیورٹی کوڈ بھی بنا سکتا ہے۔