سچ خبریں:ایک یہودی گروہ نے غزہ میں صیہونی جنگی جرائم کو بے نقاب کرنے پر مبنی بیان جاری کیا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق”بیت سلیم” کے نام سے جانے جانے والے یہودیوں کے انسانی حقوق کے گروپ نے ایک بیان جاری کیاہے جس میں کہا گیا ہے کہ 2002 کے بعد سے اب تک مغربی کنارے میں صیہونی فوجیوں نے اس قدرجبر ، ہلاکتیں اور کریک ڈاؤن نہیں کیا جتنا اس وقت کر رہے ہیں ،اس وقت انہوں نے دسیوں فلسطینیوں کو قتل جبکہ 251 افراد کو زخمی کیا ہے جن میں سے 26 کی حالت تشویشناک ہے۔
واضح رہے کہ اس ماہ کی 10 تاریخ سے قابض فورسز نے مشرقی یروشلم میں ایک ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو زخمی کیا ہے،صہیونی حکومت مقبوضہ فلسطین کے تمام علاقوں میں تشدد میں شدت پیدا کررہی ہے،یادرہے کہ اسرائیل نے تجارتی دکانوں اور اہم ڈھانچے جیسے بجلی اور پانی کے نظام نیز فلسطینیوں سے وابستہ زرعی اراضی کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے جبکہ تین اسپتال ، ایک بیت ہانون میں اور ایک هاله الشوا میں انڈونیشیا کا ہیلتھ سینٹر پر بمباری کی گئی ہے ، غزہ کی پٹی بھی حکومت کے جنگی طیاروں کی بمباری کی زد میں ہے۔
تنظیم کا کہنا تھا کہ پابندیوں اور محاصروں کی وجہ سے فلسطینی مقبوضہ علاقوں اور اس سے باہر دونوں ہی میں غربت کی زندگی گزار رہے ہیں ، انہیں آرام دہ زندگی کے لئے بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں، تنظیم کے ایک عہدیدار نے اعتراف کیا کہ اس وقت فلسطینی صہیونی حکومت کے حملوں کی زد میں ہیں جہاں وہ شدید زخمی ہورہے ہیں، ان زخمیوں میں ایک بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
یہودی تنظیم کے عہدیدار نے مزید کہا کہ غزہ میں صہیونی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 150 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 41 بچے ہیں۔
درایں اثنا فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ آج صبح صیہونی حکومت کے مسلسل حملوں کےنتیجہ میں12 افراد شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں جس کے بعد غزہ میں شہدا کی کل تعداد ڈیڑھ سو شہداء تک پہنچ چکی ہے اور زخمیوں کی تعداد 1190 ہےنیز یہ اعداد و شمار بڑھ رہے ہیں۔