سچ خبریں:اسرائیل اور امریکہ کا خواب ہے کہ قاہرہ اور تل ابیب کے درمیان کیمپ ڈیوڈ معاہدے اور اردن اور صیہونی حکومت کے درمیان عرب وادی میں جعلی حکومت سے عرب اور اسلامی دنیا کے صیہونیوں کے ساتھ سمجھوتہ نہ کرنے کے فیصلے کو ختم کیا جائے، جب کہ کیمپ ڈیوڈ معاہدے کے تقریباً 44 سال گزر جانے کے بعد بھی یہ آرزو ایک ڈراؤنا خواب بن گئی ہے۔
امریکہ اور مغرب کی طرف سے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے والی عرب حکومتوں کو ملنے والی تمام تر اقتصادی مراعات اور تمام سیاسی، سماجی، تکنیکی، کھیلوں اور سیاحتی کوششوں کے باوجود عرب اقوام میں اس حکومت کو تسلیم کرنے کی کوششوں کو ایک مضبوط اور ناقابل تسخیر رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا ہے، جو قدس اور اسلامی مقدسات کی بے حرمتی کرنے والی حکومت کے ساتھ معمول پر آنے کے عمل کی عرب اقوام کی مخالفت ہے۔
اردنی قوم ان عرب ممالک میں سے ایک ہے جو صیہونیوں کے ساتھ معمول پر لانے کو واضح طور پر مسترد کرتی ہے، جیسا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ صہیونیوں کے خلاف اردن کے باشندوں کی نفرت کے حجم کی وجہ سے اسرائیلی سیاح حفاظتی اقدامات کے تحت اور چوروں کی طرح اردن آتے ہیں نیز انھیں یہاں ہر وقت اپنے جان کے لالے پڑے رہتے ہیں ۔