سچ خبریں:فلسطینی مسائل کے مراکشی تجزیہ کار نے اس ملک کی مسلح افواج کے انسپکٹر جنرل کے مقبوضہ فلسطین کے دورے کو مراکش کے اس مشن کے مطابق قرار دیا ہے کہ صیہونی حکومت کو مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں ممکنہ کشیدگی کے بحران سے بچایا جائے۔
فلسطینی مسائل کےمراکشی تجزیہ کار نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ اس ملک کی مسلح افواج کے انسپکٹر جنرل کا گذشتہ ہفتے مقبوضہ فلسطین کا دورہ صیہونی حکومت کے سلامتی کے مفادات کے عین مطابق تھا، توفیق نے فلسطین ٹوڈے نیوز ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں کسی بھی ممکنہ کشیدگی کو روکنے کے لیے صہیونیوں کے خفیہ تعاون سے دوسرے ممالک بالخصوص مغرب کے فوجی اور انٹیلی جنس دماغوں کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے اس کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ مراکشی حکومت فلسطینی عوام کی طاقت اور مزاحمت کی بڑھتی ہوئی طاقت کے سامنے صیہونی حکومت کو سلامتی کے بحران سے بچانے کے لیے ایک بالواسطہ مشن انجام دے رہی جو صیہونی حکومت کو درپیش سکیورٹی بحران نے امریکہ کی مدد سے عرب اسرائیل نیٹو کی تنظیم کی طرف قدم بڑھانا ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی فوج نے 21 ستمبر کو تین روز تک ایک کانفرنس کا انعقاد کیا اور اس میں عرب ممالک سمیت دیگر ممالک کے درجنوں کمانڈرز نے شرکت کی، کانفرانس مقبوضہ النقب میں ہوئی۔