سچ خبریں:ایک معروف اسرائیلی تجزیہ نگار کے مطابق اسرائیل کی بقا کو چار اہم خطرات درپیش ہیں۔
صیہونی اخبار Haaretz کے سینئر سیاسی اور سیکورٹی تجزیہ کار Amos Hareil نے آبادی کے خطرے کو اسرائیل کے لیے پہلا خطرہ قرار دیا،تجزیہ کار کا خیال ہے کہ 1948 کے علاقوں میں فلسطینی آبادی میں اضافہ ایک حقیقی آبادیاتی خطرہ ہے جس سے اسرائیل کی بقا اور یہودی ڈھانچے کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
صہیونی تجزیہ نگار کے مطابق دوسرا خطرہ فلسطینی علاقوں (1948 میں مقبوضہ) میں صیہونی حکومت کی طاقت کو کم کرنا ہے، یہ خطرہ 2021 کے بعد سے زیادہ ہو گیا ہے اور اسے دو سطحوں پر نمایاں طور پر دیکھا گیا ہے: 1948 میں وال گارڈ (سیف القدس) کی جنگ کے دوران فلسطینیوں کے (صیہونیت مخالف) اقدامات میں اور ان کی شدت میں اضافہ نیز اس کمیونٹی کے درمیان اسلحہ سازی کا رجحان قرار دیا۔
حریل نے صیہونی حکومت کے لیے تیسرے خطرے کو اسرائیلی فوج کی تیاری کی سطح میں کمی قرار دیا ہے اور اس حوالے سے لکھا ہے کہ اسرائیلی فوج کی صلاحیت میں کمی کی علامتوں میں سے ایک صیہونی مسلح افواج کے سربرہ آویو کوخافی کے فوج کے اہم مسائل کو حل کرنے کے منصوبے کی ناکامی تھی،ہیرل کے مطابق اسرائیل کے لیے چوتھا اہم خطرہ سائبر حملے ہیں۔