سچ خبریں: کینیڈا کی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر غزہ کی جنگ میں استعمال کے لیے اسرائیل کو ہتھیار بھیجنے سے انکار کر دیا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت کی فلسطینی شہریوں کے خلاف بربریت اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ اب تل ابیب کے مغربی اتحادی ممالک بھی اس کے لیے ہتھیاروں کی ترسیل پر پابندیاں عائد کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں، کینیڈا ان ممالک میں سے ایک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ میں نسل کشی کے لیے امریکہ نے دئے صیہونی حکومت کو نئے ہتھیار
اس حوالے سے کینیڈا کی حکومت نے ایک غیر معمولی اقدام کے تحت اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد کے تقریباً 30 لائسنس معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ان میں سے ایک معاملہ کینیڈا کی ایک امریکی ذیلی کمپنی سے متعلق ہے۔
کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی نے اس بارے میں کہا کہ ہماری پالیسی بالکل واضح ہے کہ ہم غزہ کی جنگ میں استعمال کے لیے کوئی بھی ہتھیار یا اس کا کوئی حصہ نہیں بھیجیں گے، بس!
اس سے قبل، اوٹاوا کے اس فیصلے، جو 8 جنوری کو ہتھیاروں کی برآمدات کو روکنے کے لیے کیا گیا تھا، نے اسرائیلی حکام کو شدید ناراض کیا تھا۔
یاد رہے کہ پورے کینیڈا میں عوامی اور تعلیمی حلقوں میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہو رہے ہیں، جنہوں نے حکومت پر تل ابیب کو ہتھیاروں کی ترسیل مکمل طور پر بند کرنے کے لیے دباؤ بڑھا دیا ہے۔
مزید پڑھیں: بائیڈن انتظامیہ اسرائیل کو مزید ہتھیار بھیجنے کی کوشش میں
قابل ذکر ہے کہ امریکہ اور جرمنی اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے درکار ہتھیاروں کے سب سے بڑے سپلائرز میں شمار ہوتے ہیں۔