سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے ہزاروں یوکرائنی یہودیوں کو مقبوضہ فلسطین میں مستقل طور پر آباد ہونے پر مجبور کرنے کے تل ابیب کے منصوبے کو بے نقاب کیا۔
اسرائیلی اخبار ہیوم نے صیہونیوں کے منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھاکہ بینیٹ کی کابینہ نے یوکرائنی یہودیوں کو بڑے پیمانے پر اسرائیل کی طرف ہجرت کرنے کے منصوبہ بنایاہے اور اس پر عمل درآمد کرنے والی ہے۔
تل ابیب میں لگائے جانے والے اندازوں سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباً 150000 یوکرائنی باشندے اس ملک کی یہودی اقلیت ہیں اور اسرائیلی وزیر خارجہ نے حالیہ دنوں میں انہیں مقبوضہ فلسطین میں مستقل طور پر ہجرت کرنے پر آمادہ کرنے کے لیے اپنی کوششیں دگنی کر دی ہیں۔
کیف میں صہیونی سفیر بھی اس ملک کے یہودیوں سے مسلسل یوکرائن چھوڑ کر مقبوضہ فلسطین میں آنے بسنے کے لیے کہہ رہے ہیں لیکن اس معاشرے کے بہت سے لوگ صہیونیوں کے اس وعدے کو ماننے کو تیار نہیں ہیں،واضح رہے کہ یہ اقدامات اس حد تک شدت اختیار کر گئے ہیں کہ یوکرائنی حکام غیر مطمئن ہیں اور وزارت خارجہ نے اس سلسلے میں اسرائیلی سفیر کو طلب کر لیا ہے۔
عبرانی زبان کے میڈیا کے مطابق، تل ابیب (یوکرائنی یہودیوں کی عدم دلچسپی کی وجہ سے) مختصر مدت میں ان کی ہجرت کی حوصلہ افزائی کے لیے کوئی عوامی پروگرام نہیں کرے گا، لیکن پھر بھی ان ہزاروں کو خوش آمدید کہنے کی تیاری کر رہا ہے۔