سچ خبریں:100 سے زیادہ مشہور اسرائیلی مورخین جو یہودی قوم کی تاریخ کہتے ہیں اور جو اس مضمون کو اسرائیلی اور امریکی یونیورسٹیوں میں پڑھاتے ہیں نے نیتن یاہو کی کابینہ پر کڑی تنقید کی اور اسے اسرائیل کے خاتمے کا سبب قرار دیا۔
ان مورخین نے اپنے کھلے خط میں تاکید کی کہ اسرائیل کے قیام سے لے کر آج تک تارکین وطن تین وجوہات کی بنا پر کئی سالوں تک یہاں آئے۔ ظلم و ستم اور دباؤ سے بچنے کے لیے، معاشی حالات کو بہتر بنانے کے لیے اور ایک ایسی جگہ تک پہنچنے کے لیے جو انھیں زندگی کی ضمانت فراہم کرے۔
نیوز ون کی عبرانی زبان کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے اس خط کے تسلسل میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ جو کابینہ کے وزراء احتجاج کرنے والوں پر تنقید اور حملے کر رہے ہیں اور اسرائیلی مظاہرین کو دھمکیاں دے رہے ہیں، مقبوضہ فلسطین کی طرف ہجرت کا پہلا اصول یعنی آزادی، جس سے فرار ہونے والے تارکین وطن نے ظلم و ستم اور اس کے دباؤ سے دوچار کیا وہ انہیں دوبارہ واپس کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی مورخین نے مزید کہا کہ جب حکومت اپنے شہریوں کو ان کے حقوق سے محروم کرنے کی دھمکی دیتی ہے تو اس سے نہ صرف سماجی غصہ پیدا ہوتا ہے اور الٹی ہجرت اسرائیل پر انحصار کے احساس کی جگہ لے لیتی ہے بلکہ اس سے اسرائیل کی معیشت کو بھی شدید خطرہ لاحق ہوتا ہے۔